اقوام متحدہ ۔27اگست (اے پی پی):پاکستان نے 2022 میں نورڈ اسٹریم گیس پائپ لائنز پر ہونے والی تخریب کاری پر ایک بار پھر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ اس واقعے کی آزاد اور شفاف تحقیقات مکمل کر کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے تاکہ مستقبل میں اس نوعیت کے واقعات کی روک تھام ممکن ہو سکے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کے نائب مستقل مندوب عثمان جدون نے کہا کہ بین الاقوامی پانیوں میں واقع نورڈ اسٹریم پائپ لائنز پر دانستہ حملہ انتہائی خطرناک اور قابل مذمت عمل تھا جس نے نہ صرف توانائی کے اہم نیٹ ورک کو متاثر کیا بلکہ عالمی بحری ماحول اور توانائی کی رسد کو بھی خطرے میں ڈالا۔
سفیر عثمان جدون نے کہا کہ پاکستان ایسے کسی بھی حملے کو ناقابل قبول سمجھتا ہے جو دوسری ریاستوں کے اہم توانائی یا سول انفراسٹرکچر کو نشانہ بنائے، چاہے وہ کسی بھی تنظیم یا ریاست کے ہاتھوں انجام دیا گیا ہو۔انہوں نے کہاکہ اس نوعیت کے حملے تجارتی عمل میں رکاوٹ ڈالنے کے ساتھ ایک خطرناک نظیر بھی قائم کرتے ہیں، جسے روکنا لازمی ہے ۔
پاکستانی مندوب نے زور دیا کہ ایسے واقعات سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ بین الاقوامی قانون کا نفاذ کیا جائے اور ریاستوں کے مابین باہمی تعاون کے فریم ورک کو مضبوط کیا جائے تاکہ اجتماعی طور پر تخریب کاری جیسے جرائم کی روک تھام ممکن ہو۔
اس موقع پر پاکستان نے جرمنی کی طرف سے ایک مشتبہ شخص کی گرفتاری اور جاری تحقیقات کا نوٹس لیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ تمام متعلقہ ممالک تحقیقات کو جلد مکمل کر کے ان کے نتائج شفاف، غیرجانبدار اور قانونی بنیادوں پر عام کریں۔انہوں نے کہاکہ ہم امید کرتے ہیں کہ یہ تحقیقات تمام فریقین کی تسلی کے مطابق مکمل ہوں گی اور اس واقعے کے تمام حقائق سامنے لائے جائیں گے تاکہ دنیا کو یہ پیغام دیا جا سکے کہ اس قسم کی کارروائیاں برداشت نہیں کی جائیں گی۔