نویں اور دسویں محرم پرصوبہ بھر میں مجموعی طور پر پنجاب پولیس کے 1 لاکھ 47 ہزار سے زائد افسران و اہلکار سکیورٹی کے فرائض انجام دیں گے، آئی جی پنجاب

29

لاہور۔4جولائی (اے پی پی):انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی ہدایت پر عاشورہ محرم الحرام کے موقع پر عزاداری جلوسوں اور مجالس کے پرامن انعقاد کے لیے سکیورٹی پلان کو حتمی شکل دے دی گئی۔ترجمان کے مطابق، نویں اور دسویں محرم پرصوبہ بھر میں مجموعی طور پر پنجاب پولیس کے 1 لاکھ 47 ہزار سے زائد افسران و اہلکار سکیورٹی کے فرائض سرانجام دیں گے۔لاہور میں 10 ہزار سے زائد پولیس افسران و اہلکار عزاداری جلوسوں اور مجالس کی سکیورٹی پر مامور کیے گئے ہیں۔ آئی جی پنجاب نے کہا کہ علما کرام، کمیونٹی لیڈرز، سکیورٹی ایجنسیز و اداروں کے تعاون سے عاشورہ کا پرامن انعقاد یقینی بنائیں گے۔ترجمان پنجاب پولیس نے بتایا کہ عاشورہ پر صوبہ بھر میں 4418 عزاداری جلوس برآمد ہونگے اور 6667 مجالس منعقد کی جائینگی۔ صوبائی دارالحکومت میں عاشورہ پر 125 عزاداری جلوس برآمد ہونگے اور 605 مجالس منعقد ہونگی۔

صوبہ بھر میں عاشورہ پر مجالس اور عزاداری جلوسوں کے سکیورٹی انتظامات میں 62 ہزار سے زائد کمیونٹی رضا کار معاونت فراہم کریں گے۔ترجمان پنجاب پولیس 08 محرم الحرام کے سکیورٹی انتظامات بارے بتاتے ہوئے کہا کہ لاہور سمیت صوبہ بھر میں 58 ہزار سے زائد افسران و اہلکار وں نے عزاداری جلوسوں اور مجالس کے سکیورٹی فرائض سر انجام دئیے۔ آٹھویں محرم الحرام پر صوبائی دارالحکومت میں 3600 سے زائد پولیس افسران و اہلکار سکیورٹی ڈیوٹی پر مامور کیے گئے۔صوبہ بھر میں 1365 عزاداری جلوس اور3940مجالس منعقد ہوئیں۔ لاہور میں 08 محرم کی مناسبت سے86 عزاداری جلوس برآمد ہوئے اور416 مجالس منعقد ہوئیں۔ صوبہ بھر میں مجالس اور عزاداری جلوسوں کے سکیورٹی انتظامات میں 27 ہزار سے زائد کمیونٹی رضا کار وں نے معاونت فراہم کی۔

آئی جی پنجاب نے کہا کہ عشرہ محرم الحرام کے دوران صوبہ بھر میں سکیورٹی ہائی الرٹ رہے گی۔حکومت پنجاب کی طرف سے نافذ دفعہ 144 پر عملدرآمد یقینی بنایا جا رہا ہے۔ آئی جی پنجاب نے کہا کہ ہوائی فائرنگ، اسلحہ کی نمائش، نفرت آمیز مواد کی تشہیر اور اشتعال انگیزی پر پابندی ہے۔کوڈ آف کنڈکٹ کے تحت شدہ طے شدہ روٹس اور مقامات کے علاوہ کسی بھی جگہ جلوس اور مجالس کی اجازت نہیں۔سیف سٹیز اتھارٹی اور ضلعی انتظامیہ کے کیمروں کی مدد سے تمام سرگرمیوں کی مکمل مانیٹرنگ کی جاری ہے۔ سی ٹی ڈی، سپیشل برانچ، ٹریفک پولیس، ڈولفن سکواڈ اور پیرو سمیت دیگر فیلڈ فارمیشنز محرم سکیورٹی پر تعینات ہیں۔ ڈاکٹر عثمان انورنے افسران کو ہدایت کی کہ لاوڈ سپیکر ایکٹ کی پاسداری پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد کی تشہیر کے مرتکب قانون شکن عناصر کی سرکوبی یقینی بنائیں۔

آئی جی پنجاب نے کہا کہ تمام اضلاع میں قائم کنٹرول رومز سنٹرل پولیس آفس کے مرکزی کنٹرول روم سے منسلک اور ہمہ وقت رابطہ میں ہیں۔ آر پی اوز، سی پی اوز اور ڈی پی اوز خود فیلڈ میں نکل کر یوم عاشورہ سکیورٹی انتظامات کی مانیٹرنگ کریں۔ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ تمام مکتبہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے افراد مذہبی ہم آہنگی، رواداری اور برداشت کے رویوں کو فروغ دیں،ترجمان پنجاب پولیس نے بتایا کہ پنجاب پولیس کی سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد کی تشہیر کرنے والوں کیخلاف کاروائیاں بھی جاری ہیں جس کے تسلسل میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر قابل اعتراض و نفرت انگیز مواد اپ لوڈ کرنے کے 35 واقعات رپورٹ اور قابل اعتراض مواد شیئر کرنے پر 20 مقدمات درج کر کے 22 قانون شکن گرفتار کر لئے گئے۔

فیس بک پر قابل اعتراض مواد اپ لوڈ کرنے کے 22 واقعات رپورٹ ہوئے،وٹس ایپ کے 5 جبکہ 8 واقعات دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر رپورٹ ہوئے۔یاد رہے گذشتہ 5 روز کے دوران سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد شیئر کرنے پر 103 مقدمات درج، 119 افراد گرفتار ہو چکے ہیں۔آئی جی پنجاب نے کہا کہ سوشل میڈیا پر مذہبی منافرت، اشتعال انگیزی اور فرقہ واریت کے مرتکب عناصر کسی رعائت کے مستحق نہیں۔قبل ازیں آئی جی پنجاب کی ہدایت پر عاشورہ محرم الحرام کے تناظر میں پنجاب پولیس نے لاہور سمیت صوبہ بھر میں فلیگ مارچز کیے۔فلیگ مارچز میں ضلعی پولیس، ڈولفن سکواڈ، پولیس ریسپانس یونٹ، ایلیٹ فورس، ٹریفک پولیس کی موبائل گاڑیوں اور جوانوں نے حصہ لیا۔ ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ فلیگ مارچ، سرچ، سویپ اینڈ کومبنگ آپریشنز کا مقصد شہریوں میں احساس تحفظ اجاگر کرنا ہے۔