ریاض ۔13نومبر (اے پی پی):اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف) کے ایک عہدیدار نے تصدیق کی ہے کہ لگ بھگ 90 فیصد سعودی بچے انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں۔خلیج میں عرب ممالک کے لیے اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ کے نمائندے الطیب آدم نے بتایا کہ بچوں کے پاس انٹرنیٹ کے استعمال کے ذریعے علم حاصل کرنے اور صلاحیتیں پیدا کرنے کے نمایاں اور بے شمار مواقع ہیں، یہ ملک میں تیز رفتار ڈیجیٹل انقلاب کی جانب قدم ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ بچوں کے انٹرنیٹ کے استعمال میں غیر معمولی اضافہ خاص طور پر دنیا کو لپیٹ میں لینے والے وبائی مرض کے بعد دیکھنے میں آیا اس کے نتیجے میں کئی بنیادی خطرات پیدا ہوئے جن میں ڈیجیٹل سپیس میں بچوں کی حفاظت کے ذرائع کی کمی،بچوں پر تشدد اور ان کے جنسی استحصال کے امکانات میں اضافہ ہوا، اسی تناظر میں 5 سالہ قومی منصوبے کے ساتھ سعودی عرب نے بین الاقوامی معیار کے مطابق انٹرنیٹ پر بچوں کی حفاظت کے لیے قومی فریم ورک کا آغاز کیا ہے۔
قومی فریم ورک کی تشکیل کی جانب سعودی اقدام بڑا اہم ہے جو انٹرنیٹ پر بچوں کی حفاظت کی ضمانت دیتا ہے، یہ فریم ورک بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے معاشرے کے ارکان میں سائبر سکیورٹی کے بارے میں بیداری اور علم کی سطح کو بلند کرے گا۔