لاہور۔31اگست (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ نچلی سطح پر اختیارات کی منتقلی مسلم لیگ (ن) کے منشور کا حصہ ہے ،پنجاب حکومت کے 14روپے فی یونٹ بجلی بلوں کے ریلیف پر عملدر آمد شروع ہو گیا ، نو مئی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے ،بانی پی ٹی آئی کو این آر او نہیں ملے گا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز یہاں ماڈل ٹائون میں پارٹی کے مشاورتی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔پروفیسر احسن اقبال نے کہاکہ مسلم لیگ (ن) کے مشاورتی اجلاس میں پنجاب کے عوام کو بجلی کے بلوں میں ریلیف دینے اور پارٹی کو منظم کرنے سے متعلق تجاویزکاجائزہ لیا گیا۔ا جلاس میں وزیر اعظم محمد شہباز شریف اور وفاقی وزیر توانائی نے عوام کو ریلیف دینے کیلئے توانائی کے شعبے میں کی جانے والی اصلاحات اور وزیر بلدیات پنجاب نے صوبے میں بلدیاتی انتخابات کے متعلق پارٹی قیادت کو بریفنگ دی ۔
اس موقع پر پارٹی صدر محمد نواز شریف نے عوام کو مہنگائی سے نجات دلانے اور دیگر شعبوں میں ریلیف دینے کیلئے حکومتی اخراجات میں کمی اور بلدیاتی نظام کے قانون میں اصلاحات لانے کی ہدایت کی۔پارٹی صدر نے کہا کہ عوام کو مشکلات سے نکالنا ریاست کی ذمہ داری ہے، جس طرح مسلم لیگ (ن) نے 2013 میں عوام کو لوڈشیڈنگ کے عذاب سے نجات دلائی تھی اسی جذبے کے ساتھ اب ورثے میں ملنے والے توانائی بحران کو بھی حل کر کے عوام کو ریلیف دیں گے ۔
محمد نواز شریف نے کہا کہ پاکستان میں بلدیاتی نظام جمہوریت کا ایک بنیادی ستون ہے لہذا اس نظام میں ایسا قانون اور اصلاحات کی جائیں تاکہ عوام کے بنیادی مسائل ان کی دہلیز پر اچھے طریقے سے حل ہو سکیں کیونکہ موثر بلدیاتی نظام مسلم لیگ ن کے منشور میں شامل ہیں۔وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ 2013 مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں پاکستان برق رفتاری سے ترقی کر رہا تھا،معیشت مستحکم تھی،روپیہ مضبوط تھا، ڈالر کنٹرول میں تھا،دہشت گردی کا خاتمہ ہو چکا تھا ، لوڈشیڈنگ کے عذاب سے عوام کو نجات مل چکی تھی، پھر اچانک ایک اناڑی اور نا تجربہ کار شخص کو ملک پر مسلط کر دیا گیا جس نے ہنستے بستے پاکستان کو اجاڑ کر رکھ دیا،آج وہی لوگ چیخ رہے ہیں جو ان حالات کو پیدا کرنے کے ذمہ دار ہیں ۔
احسن اقبال نے کہا کہ یہ آج کہہ رہے ہیں کہ بانی پی ٹی آئی کو سہولیات نہیں دی جا رہیں، بانی پی ٹی آ ئی کو جیل میں فائیو سٹار ہوٹل جیسی مراعات مل رہی ہیں، جیل میں انہیں وہ سہولیات میسر ہیں جو ماضی میں ہمیں نہیں ملتی تھیں،بانی پی ٹی آئی کو جیل میں سہولتیں دینا ہماری فراخ دلی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میری گرفتاری سے 3دن قبل میری سرجری ہوئی تھی،مجھے ڈاکٹروں کی ہدایت کے باوجود فزیو تھراپسٹ نہیں دیا گیا ،ہمیں تو اپنے وکلا سے ملنے کی بھی اجازت نہیں تھی ،بانی پی ٹی آئی کو اسی سیل میں رکھا گیا ہے جس میں مجھے رکھا گیا تھا،اگر وہ سیل غلط ہے تو بانی پی ٹی آئی کو پہلے مجھ سے معافی مانگنی چاہئے ۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم نے بانی پی ٹی آئی سے کوئی بدلہ نہیں لیا ،ان کی چیخیں نکل رہی ہیں، یہ این آر او چاہتے ہیں،انہیں این آر او نہیں ملے گا،انہیں رسیدیں دکھانا پڑی گی ،یہ ہم سے بھی رسیدیں مانگتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ 190ملین پائونڈ سے متعدد یونیورسٹیاں اور ہسپتال بن سکتے تھے مگر انہوں نے چند ہیروں کیلئے اتنا پیسہ ضائع کر دیا ،انہیں خود کو بے گناہ ثابت کرنا ہو گا ،ورنہ انہیں اپنے جرائم کا حساب دینا ہو گا۔احسن اقبال نے کہا کہ پنجاب حکومت نے 14روپے فی یونٹ ریلیف دے دیا ہے ،اس کے ساتھ ہم پاور سیکٹر میں 4دہائیوں کے نقائص دور کرنے پر کام کر رہے ہیں،2013میں 18، 18گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ ختم کی تو آئندہ ایک دو سالوں میں بجلی کے نرخوں میں کمی لائیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک میں بلدیاتی انتخابات کی منظوری کیلئے قومی اسمبلی میں قرار داد جلد پیش کی جائے گی جونہی اسمبلی سے منظوری ہو گی تو ملک بھر میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد کروا دیا جا ئے گا۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا سوشل میڈیا سیل پوری دنیا میں پاکستان کو بدنام کرنا رہا ہے،امریکی کانگریس میں قرارداد بھارتی لابی سے مل کر منظور کروائی گئی ،
ایسے لوگوں سے مذاکرات کیسے ہو سکتے ہیں،بانی پی ٹی آئی کے طرز سیاست سے 9مئی کے واقعات پر معافی تک مذاکرات نہیں ہو سکتے،پی ٹی آئی کو ملک دشمن سیاست پر قوم سے معافی مانگنا ہو گی پھر ان سے بات ہو سکے گی ۔
ایک اور سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی مثبت پالیسیوں کی بدولت آج ملک میں مہنگائی ، بے روزگاری اور قرضوں کے حجم میں کمی آئی ہے،سٹاک مارکیٹ بہتر ہو رہی ہے ، انٹرنیشنل ایجنسیز کی جانب سے پاکستانی معیشت کو پہلے سے مستحکم قرار د یا جا رہا ہے،اس وقت سب سے پہلے ملک میں امن اور پالیسیوں کے استحکام کی ضرورت ہے ۔
محمد نواز شریف کے لندن جانے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں احسن اقبال نے کہا کہ پارٹی قائد محمد نواز شریف کا لندن جانے کا ابھی کوئی حتمی پلان نہیں ہے البتہ وہ طبی معائنے کیلئے اپنے معالج سے ملنے کیلئے کسی وقت لندن جا سکتے ہیں لیکن وہ دوبارہ پاکستان واپس آ جائیں گے ۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=499186