اسلام آباد۔5اکتوبر (اے پی پی): نگران حکومت کے اقدامات کے نتیجہ میں جمعرات کو انٹربینک میں پاکستانی روپے کے مقابلہ میں ڈالر کی قیمت 1.18 روپے مزید کم ہو گئی، گذشتہ روز کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قیمت284.68 روپے تھی
جو283.50 روپے تک کم ہو گئی۔ سٹیٹ بینک سے جاری بیان کے مطابق ڈالر کی سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی جو قومی معیشت کو نقصان پہنچا رہی تھی، کی روک تھام کے لئے حکومت نے منظم جرائم میں ملوث عناصر کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کر رکھا ہے ۔
اس کریک ڈائون کے دوران غیر قانونی معاشی سرگرمیوں میں ملوث سرکاری اہلکاروں کے سہولت کاروں اور سرپرستوں کی نشاندہی کے بعد ا ن کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جا رہی ہے۔
گذشتہ چند روز کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستانی روپے کی قدر میں بتدریج اضافہ نگران حکومت کی حکمت عملی کا نتیجہ ہے۔سٹیٹ بینک کے مطابق گزشتہ تقریباً تین ہفتوں کے دوران ڈالر کی انٹربینک قیمت میں تقریباً24 روپے اور اوپن مارکیٹ میں 50 روپے سےزیادہ کمی واقع ہوئی ہے۔
نگران حکومت کی مثبت معاشی پالیسیوں کی وجہ سے سٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی دیکھنے میں اور پاکستان سٹاک ایکسچینج میں 200سے زیادہ پوانٹس کا اضافہ ہوا ہے۔دوران ٹریڈنگ ہنڈریڈ انڈیکس 47ہزار300 کی حد عبور کر گیا۔ڈالر کی قدر میں کمی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔