ریاض۔11نومبر (اے پی پی):نگران وزیر اعظم انوارلحق کاکڑ نے ہفتہ کوسعودی عرب کے ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز سے ملاقات کی،جس میں سعودی عرب کی میزبانی میں ریاض میں جاری مشترکہ عرب اسلامی غیر معمولی سربراہی اجلاس کے موقع پرغزہ اور مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی قابض افواج کی جارحیت کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔وزیراعظم کاکڑ نے خادم الحرمین الشریفین اور ولی عہد کی مدبرانہ قیادت میں فلسطینی کاز کے فروغ کے لیے سعودی عرب کے کردار اور کوششوں کو سراہا۔
انہوں نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں بگڑتی ہوئی صورتحال پر مشترکہ عرب اسلامی لائحہ عمل تیار کرنے کے لیے سربراہی اجلاس بلانے کے بروقت اقدام پر سعودی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔دونوں رہنماؤں نے اسرائیل کو محصور اور معصوم فلسطینیوں کے خلاف وحشیانہ اور اندھا دھند جارحیت سے روکنے کے لیے فوری بین الاقوامی تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے مقبوضہ غزہ کی ناکہ بندی ہٹانے کی فوری ضرورت پر زور دیا تاکہ متاثرہ آبادی کو اہم انسانی امداد اور طبی امداد کی فراہمی میں آسانی ہو۔وزیراعظم نے ہسپتالوں، پناہ گزین کیمپوں، سکولوں اور رہائشی عمارتوں پر بمباری کے اسرائیلی اقدام کی مذمت کی جس کے نتیجے میں 10 ہزار سے زائد قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔
انہوں نے اسرائیل فلسطین تنازعہ کے منصفانہ اور پائیدار حل کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کو بھی اجاگر کیا، جس کی بنیاد دو ریاستی حل پر مبنی ہے جس کی سرحدوں کے ساتھ ایک آزاد، خود مختار اور قابل عمل فلسطینی ریاست کا قیام ممکن ہو گا جو جون 1967 سے پہلے موجود تھیں اور جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو.دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ امور پر بھی تبادلہ خیال کیا اور باہمی طور پر فائدہ مند اقتصادی شراکت داری کے لیے پاکستان سعودی عرب کے دیرینہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔