نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان کی تربت میں دہشت گردی کے واقعہ کی مذمت

79
نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی نے ہنگامی اجلاس طلب کرلیا

کوئٹہ۔ 31 اکتوبر (اے پی پی):نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی نے تربت میں چار مزدوروں اور ایک پولیس اہلکار کی شہادت پرافسوس کا اظہار کیا ہے اور کہا ہےکہ دہشت گردی کا یہ واقعہ قابل مذمت اور ناقابل برداشت ہے ۔

انہوں نے صوبائی وزارت داخلہ و قبائلی امور سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی ۔منگل کو یہاں جاری بیان میں نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی نے کہا کہ بے گناہ مزدوروں کا قتل انتہائی افسوسناک ہے ۔روزگار کے لئے گھروں سے دور ان غریب اور بے گناہ مزدوروں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا ۔

واقعے میں ملوث عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کا کوئی مذہب دہشت گردی کی اجازت نہیں دیتا ۔نہتے مزدوروں کا قتل اندوہناک واقعہ ہے، ملوث عناصر کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا، نگران وزیر اعلیٰ میر علی مردان خان ڈومکی نے کہا کہ بلوچستان کی روایت تو مہمان نوازی ہے نہ کہ گھر آئے مہمان کی جان لینا۔ امن دشمن عناصر ہماری روایات کے بھی دشمن ہیں۔

انہوں نےکہا کہ بحالی امن کی کوششوں کو سبوتاژ ہونے نہیں دیں گے۔فرائض کی ادائیگی کے دوران بلوچستان پولیس اہلکار نے بھی جام شہادت نوش کیا۔نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ بحالی امن کے لئے سکیورٹی فورسز کے بہادر جوانوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ تمام انتظامی افسران اور سیکورٹی فورسز جائے وقوعہ پر موجود ہیں ۔نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان نے مزید کہا کہ امن دشمن عناصر کی سرکوبی کے لئے آخری حد تک جائیں گے۔