اسلام آباد۔5ستمبر (اے پی پی):نگران وزیر داخلہ سرفراز احمد بگٹی نے ملک میں امن وامان کا قیام حکومت کی اولین ترجیح قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی فرد یا گروہ کی جانب سے تشدد پسندانہ سرگرمیوں کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا، پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم غیرملکیوں کی وطن واپسی کیلئے جامع حکمت عملی مرتب کی جائے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو وزیر اعظم کی جانب سے دیئے گئے اہداف پر جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری انسداد منشیات ڈویژن منیر اعظم ، سپیشل سیکرٹری داخلہ ندیم محبوب، ڈی جی اے این ایف میجر جنرل محمد انیق الرحمن ملک نے شرکت کی۔ ڈی جی ایف آئی اے محسن حسن بٹ ، نیشنل کوآرڈینیٹر نیکٹا طاہر رائے اور دیگر اعلیٰ افسران نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک میں امن وامان کا قیام حکومت کی اولین ترجیح ہے ، کسی بھی فرد یا گروہ کی جانب سے تشدد پسندانہ سرگرمیوں کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا، پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم غیرملکیوں کی وطن واپسی کیلئے جامع حکمت عملی مرتب کی جائے۔ پاک۔ایران سرحد پر تین مزید بارڈر کراسنگ کھولنے کے حوالے سے ایکشن پلان جلد از جلد مکمل کیا جائے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ پولیس اور سکیورٹی اداروں کی کارکرکردگی بہتر بنانے کیلئے ان کے دائرہ کار کا واضح تعین انتہائی ضروری ہے، سول آرمڈ فورسز کی بہتری کیلئے جدید ترین تربیت اور وسائل فراہم کریں گے ۔
انہوں نے کہا کہ غیر ملکیوں کو فول پروف سکیورٹی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے ۔ وزیر داخلہ کی جانب سے مختلف منصوبوں پر کام کرنے والے غیرملکیوں کی سکیورٹی کے ضابطہ اخلاق کو حتمی شکل دے کر عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ کاروباری اور سرمایہ کاری کیلئے ویزا درخواست گزاروں کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے۔ وزیر داخلہ کی ہدایت پر نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کیلئے آئندہ ہفتے اجلاس طلب کر لیا گیا۔