نگران وفاقی وزیر برائے تجارت نے صارفین کے وسیع تر مفاد میں چینی کی برآمد کی درخواست مسترد کر دی

111
پاکستان میں زراعت، کان کنی، پیٹرو کیمیکلز، اسٹیل، تیل، گیس اور دیگر قدرتی وسائل کی تلاش سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں ، ڈاکٹر گوہر اعجاز

اسلام آباد۔22نومبر (اے پی پی):نگران وفاقی وزیر برائے تجارت ڈاکٹر گوہر اعجاز کے زیر صدارت ہونے والے شوگر ایڈوائزری بورڈ کے اجلاس میں صارفین کے وسیع تر مفاد میں چینی کی برآمد کی درخواست مسترد کر دی ہے۔

وزارت تجارت کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق نگران وزیر تجارت و صنعت کی زیر صدارت شوگر ایڈوائزری بورڈ کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا جس میں ملک میں چینی کی قیمتوں کو مستحکم رکھنے کے لئے چینی کی برآمد کے حوالے سے پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کی جانب سے چینی کی برآمد کی درخواست کو وزیر تجارت کی جانب سے مسترد کر دیا گیا ہے ۔

اجلاس میں چینی کی صنعت کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تبادلہ خیال کیا گیا ۔شرکاء میں صنعت و تجارت کے سیکرٹریز، پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن،فیڈرل بورڈ آف ریونیو، اور صوبائی انتظامیہ کے اعلیٰ عہدے دار وں نے شرکت کی ۔پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے اجلاس میں کرشنگ سیزن کے آغاز اور گنے کی فصل کا حوالہ دیتے ہوئے 500,000 ٹن تک چینی کی برآمد کے لیے اجازت کی درخواست کی جس کو ڈاکٹر گوہر اعجاز نے صارفین کے وسیع تر مفاد میں مسترد کر دیا ۔

ملاقات میں پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے کیش فلو چیلنج سے نمٹنے کے لیے تجویز پیش کی کہ ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان مارکیٹ کو مستحکم کرنے کے لیے ملرز سے کم از کم 500,000 ٹن اٹھائے۔ ڈاکٹر گوہر اعجاز نے اپنے ریمارکس میں چینی کی برآمد کے حوالے سے ماضی کی پالیسیوں سے ہٹ کر درآمدات پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان کے لیے ہر ڈالر کی بہت اہمیت ہے،ایسے اقدامات سے گریزکیا جائے جس کے نتیجے میں قومی خزانے کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔