لاہور۔6ستمبر (اے پی پی):نگران وفاقی وزیر مذہبی امور انیق احمد نے بدھ کو معروف دینی ادارہ جامعہ اشرفیہ لاہور کا دورہ کیا، انہوں نے جامعہ اشرفیہ لاہور کے مہتمم مولانا حافظ فضل الرحیم اشرفی، شیخ الحدیث مولانا سیف الرحمن مہند، مولانا محمد یوسف خان، مولانا حافظ اسعد عبید، مولانا زبیر حسن، مولانا سعد بن اسعد، مولانا اویس حسن، مولانا مجیب الرحمن اور دیگر علما سے ملاقات کی اور جامعہ اشرفیہ کی مسجد حسن میں طلبا کے اجتماع سے خطاب کیا، طلبا سے خطاب میں نگران وفاقی وزیر نے کہا کہ آج مجھے جامعہ اشرفیہ لاہور میں آ کر انتہائی خوشی اور مسرت کا احساس ہوا، اس ادارہ کی علمی و دینی خدمات پوری دنیا میں پھیلی ہوئی ہیں، مجھے بہت پہلے یہاں آ جانا چاہیے تھا ۔
انہوں نے کہا کہ دینی مدارس کے طلبا کو اللہ تعالی نے جو مقام و مرتبہ اور ذہن عطا کیا ہے، وہ دنیا کے کسی دوسرے مذہب کے نوجوانوں میں نہیں ہے، یہاں علما و طلبا کے اجتماع سے خطاب کرنے پر میں فخر محسوس کر رہا ہوں اور ہمیشہ مجھے اس بات کا افسوس رہا ہے کہ کاش میں بھی کسی مدرسہ سے فارغ التحصیل ہوتا، انہوں نے کہا کہ مساجد و مدارس مسلمانوں کی طاقت و روحانیت کا مرکز ہیں، آج ہم دین سے دوری اور اسلامی تعلیمات کو فراموش کرنے کی وجہ سے مظلوم بن کر دنیا میں زندگی گذار رہے ہیں۔
کبھی ہم دنیا کو دیتے تھے ، آج ہم دنیا سے لے رہے ہیں، پہلے مسلمان دنیا کے مستقبل کا فیصلہ کرتے تھے، اب دنیا ہمارے مستقبل کا فیصلہ کر رہی ہے، انہوں نے کہا کہ دینی مدارس کے طلبہ ہماری ملت کے مقدر اور روشن ستارے ہیں، ان سے بڑی امیدیں وابستہ ہیں، یہ دینی مدارس دین کی حفاظت، اسلام کی اشاعت اور نسل نو کے ایمان کی حفاظت کا بہت بڑا ذریعہ ہیں۔ وفاقی وزیر مذہبی امور نے جامعہ اشرفیہ میں میڈیا سے گفتگو میں کہاکہ پاکستان سے محبت ہمارے ایمان کا حصہ ہے ،
پاکستان بناتے وقت ہمارے بزرگوں نے جس جوش اور ولولہ کے ساتھ کلمہ طیبہ کا نعرہ لگاتے ہوئے پاکستان حاصل کیا تھا، آج دوبارہ اسی جوش اور ولولہ کے ساتھ پاکستان بنانے کے مقاصد کو حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ مہتمم مولانا حافظ فضل الرحیم اشرفی سمیت دیگر علما سے گفتگو میں وفاقی وزیر نے کہا کہ الحمد للہ ہماری کوشش ہے کہ گھر گھر قرآن کی روشنی پھیلے اور میں نے زندگی کا ایک بڑا حصہ اسی مشن پر گزار دیا ہے،
میں نے مذہبی امور کی وزارت کی ذمہ داری اٹھانے کے بعد یہ بات شدت سے محسوس کی ہے کہ وفاقی وزیر مذہبی امور ایسے شخص کو ہونا چاہیے جو قرآن مجید کا علم اور دینی و مذہبی امور کو جانتا ہو، جامعہ اشرفیہ کے مہتمم مولانا حافظ فضل الرحیم اشرفی، حافظ اسعد عبید اور پروفیسر مولانا محمد یوسف خان نے نگران وفاقی وزیر مذہبی امور کو شیلڈ اور قرآن کریم کی تفسیر پیش کی۔