اسلام آباد۔16جنوری (اے پی پی):نگران وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ،ترقی و خصوصی اقدامات محمد سمیع سعید کی زیرصدارت منگل کو اشیائے خوردنوش کی قیمتوں کا جائزہ لینے کے لئے نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا ۔اجلاس میں سیکرٹری وزارت منصوبہ بندی، ایڈیشنل سیکرٹری وزارت منصوبہ بندی، چیف ادارہ شماریات، فیڈرل بورڈ آف ریونیو، وزارت فوڈ سکیورٹی، صوبائی حکومتیں، ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان، یوٹیلٹی اور دیگر متعلقہ سٹیک ہولڈرز کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
چیف ادارہ شماریات نے اجلاس کو قیمتوں کی صورتحال کے بارے اجلاس کو آگاہ کیا اور بتایا کہ ایس پی آئی میں پچھلے ہفتے کے مقابلے میں 1.4 فیصد اضافہ ہوا اور پچھلے سال کے اسی ہفتے کے مقابلے میں 44.2 فیصد تک بڑھ گیا تھا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ایس پی آئی میں موجودہ اضافہ خراب ہونے والی اشیاء بشمول ٹماٹر اور پیاز اور مرغی کی مصنوعات جیسے چکن اور انڈے کی وجہ سے ہے جبکہ رواں ہفتے کے دوران 21 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ اور 8 اشیاء کی قیمتوں میں کمی جبکہ 22 اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
آلو، سبزی گھی اور چینی جیسی اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں کمی دیکھی گئی۔ نگران وزیر منصوبہ بندی نے صوبائی حکومتوں اور آئی سی ٹی کی جانب سے ہوسیل اور ریٹیل کی قیمتوں کے درمیان فرق کو کم کرنے کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں پوچھا۔ اس کے جواب میں پنجاب، سندھ اور کے پی کے صوبائی محکمہ خوراک و صنعت کے نمائندوں نے وضاحت کی کہ بھاری جرمانے، چھاپوں اور زیادہ چارجنگ کی دکانوں کو سیل کرکے قیمتوں کی کڑی نگرانی کو یقینی بنایا گیا ہے۔ صوبائی حکام کا مزید کہنا تھا کہ انتہائی موسمی حالات کی وجہ سے خراب ہونے والی اشیاء کی فراہمی کے مسائل کے باوجود موسمیاتی تبدیلی کا مسئلہ زیادہ اہم ہو گیا ہے۔
پنجاب کی انتظامیہ قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لئے صوبے بھر کے ڈپٹی کمشنرز کو اس حوالے سے بھرپور اقدامات کر رہی ہے۔ نگران وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے ادارہ شماریات کو ہدایت جاری کیں کہ وہ قیمتوں کی نگرانی اور منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کو روکنے کے لئے صوبائی/ضلعی حکام کے ذریعے مہنگائی پر فیصلہ کن معاونت کے نظام کے فعال استعمال کے بارے میں ایک تفصیلی رپورٹ پیش کرے۔
مزید برآں نگران وزیر منصوبہ بندی نے وزارت فوڈ سکیورٹی کو پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن کے ساتھ پولٹری مصنوعات کی فراہمی کے مسائل کی نشاندہی اور حل کرنے کی بھی ہدایت بھی کی۔ انہوں نے صوبائی حکومتوں اور آئی سی ٹی کی انتظامیہ کو بھی ہدایات جاری کیں کہ وہ آئندہ رمضان کے پیش نظر خاص طور پر ضروری اشیاء کی آسانی سے دستیابی کو یقینی بنائیں اور رمضان کے آئندہ اجلاس میں استعمال ہونے والی مخصوص اشیاء کی طلب اور رسد کی صورتحال کی رپورٹ بھی پیش کریں۔