اسلام آباد۔11ستمبر (اے پی پی):ورلڈ بینک نے کہا ہے کہ 40 لاکھ ڈالر کی لاگت سے اینٹی گریٹیڈ فلڈ ریزیلینس ایڈاپشن منصوبہ سے بلوچستان کو فائدہ پہنچے گا،رائز ٹو منصوبے کے تحت حکومت نے مشکل اصلاحات کی ہیں،اس پروگرام کی ورلڈ بینک گروپ کےبورڈ آف ڈائریکٹرز سے جلد منظوری متوقع ہے۔
پیر کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر نجے بینہیسن نے نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے ملاقات کی اور پاکستان میں ورلڈ بینک کی حالیہ عہدیداروں کی کارکردگی سے انہیں آگاہ کیا اور ان سے حکومت کی ترجیحات کی روشنی میں رہنمائی کی استدعا کی اور ملک میں اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ دینے کیلئے بات چیت کو مزید وسعت دینے پر زور دیا۔ وزیراعظم نے ترقیاتی اقدامات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دیہی علاقوں کی بجائے شہروں پر زیادہ توجہ مرکوز کی گئی ہے، پاکستان میں ورلڈ بینک کی کارکردگی کو سراہتے ہیں۔
انہوں نے ورلڈ بینک پر زور دیا کہ وہ کے پی کے، کے ضم شدہ اضلاع سمیت بلوچستان، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر میں ترقیاتی عمل میں مزید کردار ادا کرے۔وزیراعظم نے بلوچستان میں ورلڈ بینک کے فنڈ سے جاری بلوچستان اینٹی گریٹڈ ورلڈ ریسورسز مینجمنٹ اینڈ ڈویلپمنٹ پراجیکٹ پر روشنی ڈالتے ہوئے صوبہ بلوچستان میں بہتر مینجمنٹ کو سراہا۔ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر نے کہا کہ بلوچستان میں خصوصاً اور دیہی علاقوں میں عموماً مزید کام کی ضرورت ہے۔
انہوں نے 40 لاکھ ڈالر کے اینٹی گریٹڈ فلڈ ریزیلنئس پراجیکٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس سے نہ صرف سیلاب سے متاثرہ علاقہ بلکہ صوبہ کے دیہی علاقوں کے رہنے والوں کو بھی فائدہ پہنچے گا۔ نگراں وزیر خزانہ نے مالیاتی گنجائش کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ وہ وزیراعظم کو بجٹ سپورٹ پروگرام پر بریف کریں۔کنٹری ڈائریکٹر نے اعتراف کیا کہ حکومت سیکنڈ ریزیلئنس انسٹیٹیوشن فار سسٹین ایبل اکانومی پروگرام(رائز2) کے تحت مشکل اصلاحات کے اہداف حاصل کررہی ہے۔
انہوں نے وزیر اعظم کو آگاہ کیا کہ ورلڈ بینک گروپ کےبورڈ آف ڈائریکٹرز سے یہ پروگرام جلدمنظور ہوجائے گا۔وزیر خزانہ نے کنٹری ڈائریکٹر سے کہا کہ غیر ملکی وسائل کی زیادہ سے زیادہ تقسیم اور اس میں تیزی کے لئے آپریشنز کو دوبارہ شروع کرنے کے لئے امکانات کا جائزہ لیں۔وزیر اعظم اور وزیر خزانہ نےعالمی بینک سے کہا کہ وہ ترقیاتی شراکت داروں کی ترجیحات کو حکومت کے اصلاحاتی ایجنڈے کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے لئے رہنمائی کرے۔ وزیراعظم نے 2022 کے سیلاب کے دوران پاکستان کی فوری مدد پر عالمی بینک کی خاص طور پر تعریف کی۔