نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی ملک سے چینی، پٹرولیم مصنوعات، یوریا، زرعی اجناس اور دیگر اشیاء کی سمگلنگ کے سختی سے سد باب کی ہدایت

158
نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ

اسلام آباد۔1ستمبر (اے پی پی):نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کسٹمز حکام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ملک سے چینی، پٹرولیم مصنوعات، یوریا، زرعی اجناس اور دیگر اشیاء کی سمگلنگ کے سختی سے سد باب کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ بلوچستان میں سمگلنگ میں ملوث سرکاری افسران کی انٹر ایجنسی رپورٹ مرتب کی جائے، ان کے خلاف تادیبی کارروائی کرتے ہوئے انہیں قرار واقعی سزا دی جائے۔

انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ ایران کے ساتھ بارڈر مارکیٹس کو مزید فعال کیا جائے تاکہ تجارت باقاعدہ دستاویزی عمل سے ممکن ہو سکے۔ جمعہ کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت ملک میں سمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیراعظم کو ملک بھر بالخصوص سرحدی علاقوں میں مختلف اشیاء کی سمگلنگ کی صورتحال اور روک تھام کیلئے اٹھائے گئے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔

وزیراعظم نے کسٹمز حکام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ملک میں چینی، پٹرولیم مصنوعات، یوریا، زرعی اجناس اور دیگر اشیاء کی سمگلنگ کے سد باب کی سختی سے ہدایت کی۔ اجلاس کو بلوچستان میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی سمگلنگ کے خلاف حکمت عملی سے آگاہ کیا گیا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی انتھک محنت کی وجہ سے ملک میں سمگلنگ میں چالیس فیصد کمی آئی، بلوچستان میں سمگلنگ کی روک تھام کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی دس اضافی جوائنٹ چیک پوسٹس نوٹیفائی کر دی گئی ہیں۔

اجلاس میں وزیراعظم کو سمگلنگ میں ملوث سرکاری افسران کے بارے میں بریفنگ بھی دی گئی۔ وزیراعظم نے ہدایت جاری کی کہ بلوچستان میں سمگلنگ میں ملوث سرکاری افسران کی انٹر ایجنسی رپورٹ مرتب کی جائے، ان کے خلاف تادیبی کارروائی کرتے ہوئے انہیں قرار واقعی سزا دی جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ سمگلنگ کی روک تھام کی کارکردگی جانچنے کے لیے ہفتہ وار جائزہ اجلاس کی خود صدات وہ خود کریں گے۔ انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ ملکی معیشت کے مجموعی حجم کو سمگلنگ کی وجہ سے اربوں روپے کا نقصان ہوتا ہے جس کی وجہ سے سمگلنگ کے اس ناسور کو ملک سے ختم کرنا ناگزیر ہو چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی سمگلنگ سے محصولات میں کمی اور ملکی زرمبادلہ پر شدید دبائو پڑتا ہے۔ وزیراعظم نے اجلاس میں ہدایت کی کہ ایران کے ساتھ بارڈر مارکیٹ میکنزم کو مستحکم کیا جائے تاکہ دو طرفہ تجارت باقاعدہ دستاویزی عمل سے ممکن ہو سکے۔ اجلاس میں نگراں وزیر تجارت گوہر اعجاز، نگراں وزیر داخلہ سرفراز احمد بگٹی، نگراں وزیر برائے پٹرولیم محمد علی، مشیر وزیراعظم احد چیمہ، وفاقی سیکریٹریز، چیئرمین ایف بی آر اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے صوبائی چیف سیکریٹریز اور آئی جی پولیس نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔