نگراں وزیراعلیٰ سندھ کا کمرشل اور سرکاری دفاتر میں حفاظتی انتظامات کی عدم موجودگی پراظہار برہمی

68
کسی بھی ملک کی پائیدار ترقی وخوشحالی کا دارومدار بہترین تدریسی نظام پر ہی منحصر ہے، نگران وزیراعلی سندھ
کسی بھی ملک کی پائیدار ترقی وخوشحالی کا دارومدار بہترین تدریسی نظام پر ہی منحصر ہے، نگران وزیراعلی سندھ

کراچی۔ 25 نومبر (اے پی پی):نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے کمرشل اور سرکاری دفاتر میں حفاظتی انتظامات کی عدم موجودگی پر شدید برہمی کا اظہارکیا ہے۔ انہوں نے اس بات کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے کہا ہےکہ کمرشل اور سرکاری دفاتر میں آتشزدگی کے واقعات کے سبب قیمتی جانیں ضائع ہوتی ہیں جس سے خاندان تباہ ہو جاتے ہیں جبکہ متعلقہ نجی اور سرکاری املاک کو بھی بھاری نقصان پہنچتا ہے۔ہفتہ کو جاری اعلامیہ کے مطابق نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ایسے واقعات کی بڑی وجہ یہ ہے کہ ہم نے انسپکشن کے نظام کوترک کر دیا ہے۔

نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ انہوں نے ایک انسپکشن نظام تیارکررکھا ہے جس کے تحت تمام تنصیبات، دفاتر، تجارتی عمارتوں اور عوامی مقامات کی جانچ سائنسی اور منظم طریقے سے کی جائے گی۔نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے ایس بی سی اے، پی ڈی ایم اے، سول ڈیفنس اور متعلقہ ڈپٹی کمشنرواسسٹنٹ کمشنر کو ہدایت کی کہ وہ تمام سرکاری و تجارتی عمارتوں، تعلیمی اداروں اور سرکاری دفاتر کا سیفٹی آڈٹ کریں اور اپنی رپورٹ سفارشات کے ساتھ پیش کریں۔

جسٹس (ر) مقبول باقر نے کہا کہ زیادہ تر کمرشل عمارتیں یہاں تک کہ سرکاری دفاتر کے اداروں نے بھی آگ بجھانے کے آلات لگانا بند کر دیے ہیں اور جب آگ بھڑکتی ہے تو اس پر فوری قابو پانے کا کوئی موثر نظام یا طریقہ کار نہیں ہوتا۔نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے کمشنر کراچی کو ڈالمیا کے متاثرہ شاپنگ مال میں آتشزدگی کے واقعہ کی انکوائری کرنے کی بھی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک انتہائی افسوسناک واقعہ ہے جس میں قیمتی جانوں کا نقصان ہوا۔انہوں نے کمشنر کو پورے واقعے کی شفاف چھان بین کی ذمہ داری کی ہدایت دی تاکہ ضروری کارروائی عمل میں لائی جا سکے۔