نگراں وزیراعلی سندھ جسٹس (ر)مقبول باقر اور یو این ڈی پی کے کنٹری چیف کی ملاقات، سیلاب سے متاثرہ افراد کی بحالی کیلئے ملکر کام کرنے پر اتفاق

96

کراچی۔ 07 نومبر (اے پی پی):نگراں وزیراعلی سندھ جسٹس (ر)مقبول باقر اور اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) کے نمائندہ برائے ریذیڈنٹ سیموئل رزک نے وزیراعلی ہائوس میں ہونے والی ملاقات میں گزشتہ سال مشترکہ میزبانی سے منعقدہ ”ترقی یافتہ سندھ: عہد سے تعمیر نو تک”کانفرنس کو ایک سال مکمل ہونے پر تقریب منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سندھ حکومت نے یو این ڈی پی کے ساتھ ملکر سندھ کے عوام کیلئے عالمی و قومی حمایت حاصل کرنے کیلئے کراچی میں”ترقی یافتہ سندھ: عہد سے تعمیر نو تک”کے موضوع پر کانفرنس بلائی تھی۔منگل کو جاری اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں چیئرمین پی اینڈ ڈی شکیل منگنیجو نے شرکت کی۔ وزیراعلی نے سیلاب بحالی پروگرام کے ذریعے صوبے کے لوگوں کی مدد کرنے پر یو این ڈی پی کی تعریف کی جو کہ ہائوسنگ اور کمیونٹی انفراسٹرکچر ،معاشی بحالی، حکومتی سہولیات کی بحالی، قدرتی آفات کی بحالی ،

ماحولیاتی تحفظ ،صنفی مساوات اور آب و ہوا پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ وزیراعلی اور یو این ڈی پی کے نمائندوں نے پراجیکٹ رسک گورننس فریم ورک پراجیکٹ پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ یو این ڈیی پی نے ایک پائلٹ پروجیکٹ رسک گورننس فریم ورک پروگرام شروع کیا ہے جس کیلئے ایک صوبائی کنسلٹنٹ اور تین ضلعی کنسلٹنٹس کو چار ماہ کے اسائنمنٹ پر عملدرآمد کیلئے مقرر کیا جارہا ہے۔

چیئرمین پی اینڈ ڈی شکیل منگیجو نے وزیراعلی کو بتایا کہ پائلٹ پروجیکٹ تین اضلاع نوشہروفیروز، جامشورو اور ٹھٹھہ میں شروع کیا گیا ہے۔ یو این ڈی پی کے نمائندے نے کہا کہ پائلٹ پروجیکٹ کے تحت انتخاب کے پیرامیٹرز میں سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع کو مکانات کے نقصانات کی بحالی کرنا ہے جبکہ جغرافیائی پھیلا اور دیہی شہری نمائندگی پر بھی غور کر رہے ہیں اور اس پروگرام کو پورے سندھ بالخصوص پروجیکٹ کے مثبت نتائج آنے کے بعد آفات زدہ علاقوں کے اضلاع تک بڑھایا جائے گا۔ وزیراعلی اور یو این ڈی پی کے کنٹری چیف نے جاری منصوبے پر پیشرفت پر تبادلہ خیال کیا۔ ان میں پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جی)کے نفاذ کیلئے سپورٹ پروجیکٹس، نوجوانوں کی تعلیم، روزگار، بااختیار بنانے کے منصوبے، استحکام اور جامع ترقیاتی پروگرام شامل ہیں۔وزیراعلی سندھ نے کہا کہ 2022 کے سیلاب نے صوبہ سندھ پر شدید اثرات مرتب کیے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ سیلاب آنے سے پہلے ہی بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)نے اپنی رپورٹ میں تخمینہ لگایا ہیکہ 2020-30کیلئے ایس ڈی جیزکو قومی سطح پر ادائیگی کیلئے سالانہ مالیاتی فرق 3.72 ارب ڈالر ہے۔ اس بڑے فرق کو پورا کرنے کیلئے ترقیاتی شراکت داروں اور ٹرسٹ فنڈز سے اہم گرانٹ فنانسنگ کی ضرورت ہے۔ دورہ کرنے والے یو این ڈی پی کے نمائندے نے وزیراعلی کو یقین دلایا کہ انکا ادارہ بحالی کے کاموں میں سندھ کے عوام کی مدد کرتا رہے گا۔