اسلام آباد۔28اکتوبر (اے پی پی):نگراں وفاقی وزیر خزانہ و محصولات ڈاکٹر شمشاد اختر اور چیئرمین ایف بی آر ملک امجد زبیر ٹوانہ نےہفتہ کو کراچی میں اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (او آئی سی سی آئی ) اور کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کے اے ٹی آئی ) کا دورہ کیا جہاں پر ان کے نمائندوں سے ملاقات کی۔ اجلاس میں کراچی میں تعینات تمام چیف کمشنرز-آئی آر اور چیف کلکٹرز کسٹمز نے بھی شرکت کی۔
او آئی سی سی آئی اور کاٹی کے نمائندوں نے ٹیکس دہندگان کی سہولت اور ریونیو موبلائزیشن میں ایف بی آر کی فیلڈ فارمیشنز کی کوششوں کو سراہا جبکہ پیچیدہ ٹیکس کمپلائنس اوور ریگولیشن، کاٹیج انڈسٹری کی سطح پر دستاویزات کی عدم موجودگی، ٹیکس کی تنگ بنیاد، نان فائلرز، ٹرانزٹ جیسے مسائل کو بھی اجاگر کیا۔
برآمد کنندگان کو تجارت اور آئی ٹی کی خرابیوں کا سامنا ہے۔ وزیر خزانہ نے معیشت کو مستحکم کرنے اور زیادہ سے زیادہ ریونیو کی وصولی کو یقینی بنانے کے لیے موجودہ حکومت کے اقدامات سے آگاہ کیا۔ملاقات کے دوران چیئرمین ایف بی آر نے دونوں اداروں کے نمائندوں کی جانب سے اٹھائے گئے مسائل پر تبادلہ خیال کیا اور انہیں یقین دلایا کہ ان کے تحفظات کو دور کیا جائے گا۔ انہوں نے ایف بی آر کے حالیہ اہم اقدامات پر بھی زور دیا جیسے ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنے کے لیے پچاس فیصد آر ٹی اوز کی افرادی قوت کو نامزد کرنا، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم اور نان ڈیوٹی ادا کی جانے والی اشیا کے خلاف کریک ڈاؤن شامل ہیں
۔وزیر خزانہ اور چیئرمین ایف بی آر نے ایل ٹی او کراچی کا بھی دورہ کیا اور چیف کمشنر-آئی آر، چیف کلکٹرز کسٹمز اور کمشنرز-آئی آر سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران نگران وفاقی وزیر نے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران وصولی کے ہدف سے تجاوز کرنے پر ایف بی آر کی فیلڈ فارمیشنز کی تعریف کی اور سی سی آئی آرز کو ہدایت کی کہ وہ سال کے لیے مقرر کردہ بجٹ کے ہدف کو پورا کرنے کے لیے کوششیں جاری رکھیں۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=406241