نہروں پر غیر قانونی کنیکشن لگا کر سندھ کے کاشتکاروں کے حق کا پانی چوری کیا جارہا ہے، سندھ کے عوام حکومت سندھ کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ مرکزی نائب صدر پی ٹی آئی حلیم عادل شیخ کی دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس

129

کراچی۔3جون (اے پی پی):قائد حزب اختلاف سندھ و پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی نائب صدر حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ چھوٹے گھر میں رہنے والے سہیل انور سیال کے واش روم میں آج سونے کے کمپاؤنڈ ہیں، یہ ساری دولت کہاں سے آئی، سندھ ایری گیشن نظام کو صوبائی وزیر نے تباہ کر دیا ہے، نہروں پر غیر قانونی کنیکشن لگا کر سندھ کے کاشتکاروں کے حق کا پانی چوری کیا جارہا ہے، سندھ کی عوام سندھ حکومت کے خلاف سراپا احتجاج ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پریس کانفرنس میں ان کے ہمراہ پی ٹی آئی رہنماء ایڈووکیٹ علی پلھ، ڈپٹی اٹارنی جنرل وہاب بلوچ، ممتاز گوپانگ، سید طاہر شاہ، عبدالرزاق میمن، فاروق چانڈیو، محمد علی ہکڑو، محسوداللہ ایڈووکیٹ، مہ جبین ایڈووکیٹ، نواب زید ٹالپر، انور کمال، احمد علی شاہ جیلانی اور دیگر بھی موجود تھے۔

حلیم عادل شیخ نے بتایا کہ ایڈووکیٹ علی پلھ پر جھوٹا مقدمہ بنایا گیا، جس کی سخت مذمت کرتے ہیں، علی پلھ نے فریال تالپور کی نہر کے قریب زمینوں کی وڈیو بنائی اور دنیا کو دکھایا کہ پانی چوری کیا جارہا ہے لیکن پانی چوری کا جھوٹا مقدمہ علی پلھ پر بنا دیا گیا ہے،دوسری جانب سندھ حکومت نے نہروں پر غیر قانونی کنیکشن بنائے ہوئے ہیں جہاں سے پانی چوری کیا جاتا ہے،ان پانی چوروں کو بے نقاب کریں گے، ہم کورٹ کے ذریعے ان پر مقدمے درج کروائیں گے، ہم سندھ کی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں، سندھ حکومت کو بے نقاب کریں گے۔

حلیم عادل شیخ نے کہا کہ سندھ کے گوٹھوں پر قبضے کی تحریک چل رہی تھی، سندھ حکومت سندھ کی زمینیں بیچ رہی تھی، سندھ میں ڈاکو راج کے خاتمے پر سندھ کی عوام آگے بڑھ رہی تھے ، ان کے مکروہ چہرے سامنے آچکے تھے،ابھی تک سندھ میں ڈاکو چیلنج کررہے ہیں، اس معاملے سے دھیان ہٹانے کے لیے پانی کی کمی کا شوشا چھوڑا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم سندھ کے بیٹے ہیں، کسی کو سندھ کا ایک انچ پانی بھی چوری کرنے نہیں دیں گے، ارسا نے ہمیں اس معاملے پر پریزینٹیشن دی اور حقیقت سامنے لائے ہیں، اس بار بارشیں کم آنے کی وجہ سے پانی کم آیا،پیپلزپارٹی کو اپنے آنسٹائن نمبر 2 کا فارمولا یاد رکھنا چاہیے تھا،جب بارش کم آتا ہے تو پانی کم آتا ہے،سندھ اور پنجاب کو پانی کم مل رہا تھا،ہم سندھ کے بیٹے ہیں سندھ کی جنگ لڑ رہے ہیں،پنجاب اپنے حصے کا پانی کسی جگہ دے رہا ہے تووہ اس کا حق ہے، سندھ چوروں کی سرزمین نہیں بلکہ اسے چوروں کی سرزمین ان حکمرانوں نے بنادیا ہے، گھوٹکی سے بدین تک شاخوں کینالوں میں غیر قانونی کنیکشن لگے ہوئے ہیں، بدین میں الیکشن کے وقت 19 غیرقانونی کنیکشن دئیے، اصل وزیر آبپاشی علی حسن زرداری ہے،سیڈا کا چیئرمین بھی زرداری ہے۔

حلیم عادل شیخ نے کہا کہ کراچی میں تاجروں کے ساتھ پولیس گردی شروع ہوچکی ہے، تاجر برادری کے ساتھ ظلم زیادتیاں برداشت نہیں کریں گے، لاک ڈائون کے نام پر بھتہ خوری کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج لاڑکانہ میں نثار کھوڑو پانی کی قلت پر احتجاج کر رہے ہیں، نثار کھوڑو کو لاڑکانہ میں ایڈز، کتوں، زہریلے پانی سمیت دیگر بنیادی سہولیات کے خلاف احتجاج کرنا چاہیے تھا۔انہوں نے کہا کہ شکارپور کے بگاری کینال سے ہمارے نلکوں میں پانی آرہا ہے، منچھر، پھلیلی،کے بی فیڈر، کینجھر، تباہ ہوچکی ہیں۔سندھ پر ان حکمرانوں کی نحوست موجود ہے،شکارپور آپریشن بند ہوچکا ہے، کچے میں پانی آنے کا انتظار کیا جارہا ہے،یہ صرف کچے سے گندم کی کلیکشن کررہے ہیں،اس میں سب حصے دار ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں سندھ بھر میں اپوزیشن کی آواز ہوں۔ سندھ میں تعینات ڈی سی، ایس پی، ایس ڈی او پی پی والوں کے غلام ہیں۔

ہم عدالتوں پر اعتبار رکھتے ہیں،ہم عوام اور انصاف کی عدالت میں جائیں گے،میں ابھی چار دن کچے میں ہی تھا،9 لوگوں کے قاتل کسی نے نہیں پکڑے،جس نے پولیس والوں کو شہید کیا وہ ہفتے بعد پولیس پروٹوکول میں جارہا ہے،ڈاکٹر رضوان کی رپورٹ میں واضع ہے پکے کے ڈاکو کون ہیں، ایک انچ پانی بھی غلط طریقے سے نہیں روکا گیا،91 کے معاہدے کے تحت صوبے اپنا پانی مرضی سے استعمال کرسکتے ہیں،سندھ کے دو انسپکٹر پنجاب گئے وہاں گیج پورا ملا، سندھ میں جب نمائندے آئے تو نہ گیج تھا نہ ایکسین،پنجاب سے ایک انچ بھی سندھ کاپانی کم ہونے نہیں دیں گے۔

پریس کانفرنس میں پی ٹی آئی رہنما ایڈووکیٹ علی پلھ نے کہا کہ 2018 میں گنے کے خلاف ہم نے دھرنادیا تھا،اس وقت ہمیں تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا، گندم کے باردانے کے خلاف جدوجہد کی،پی پی کی وجہ سے اب روٹی کپڑا مکان موجود نہیں،آبادگار لکڑیاں کاٹ رہے ہیں،ٹنڈو الہیار میں 11 نہریں بند ہیں صرف ایک نہر بلغار وہ گیج سے اوپر چل رہی ہے،بلغار نہر فریال تالپور کی ہے،کل میں نے ٹنڈو الہیار میں احتجاج کیا تھا پانی کی چوری کے خلاف جس پر مجھ پر پانی چوری کی ایف آئی آر کٹوادی گئی۔پی ٹی آئی سکھر ریجن کے صدر سید طاہر شاہ نے کہاکہ پیپلزپارٹی نے سندھ میں تباہی کردی ہے، پولیس گردی سے یہ لوگ حکومت کررہے ہیں،یہ تاثر دیتے ہیں کہ یہ سندھ کے وارث ہیں،ان کی حکومت میں سندھ کی حالت دیکھیں،پی پی کے جیالوں کی زمینیں سو فیصد آباد ہیں ایریگیشن سسٹم سندھ میں تباہ کیا گیا ہے۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل وہاب بلوچ نے کہاکہ سندھ کا ایریگیشن سسٹم تباہ ہوچکا ہے،پورے سندھ میں لوگ سندھ حکومت کے خلاف احتجاج کررہے ہیں،ہم بولتے ہیں تو دہشتگرد بن جاتے ہیں،ہمارے بچوں پر تشدد اور حراس کیا جاتا ہے،سندھ حکومت یاد رکھے ہمیشہ حکومت نہیں رہے گی،آبادگاروں کا قتل عام ہورہا ہے،جو آواز اٹھاتا ہے اس پر اے ٹی سی کیسز ڈال دیتے ہیں۔ایڈووکیٹ اجمل سولنگی نے کہاکہ 12 ماہ سے لوگ پانی کے لیے ترس رہے ہیں،ایریگیشن نے بغیر اجازت کے نہریں کھود دی ہیں،گھوٹکی فیڈر پر وڈیروں کی زمینیں سیر آب ہورہی ہیں۔نواب زید تالپور نے کہا کہ عمرکوٹ میں جتنے بھی آفیسر ہیں سب کرپٹ ہیں، پی پی والے کرپٹ آفیسر لگوا کر مخالفین کو سیاسی انتقام کا نشانہ بناتے ہیں، لقمان کنبھار 16 گریڈ کا ایریگیشن افسر تھا آج ارب پتی بن چکا ہے، اگر پی پی والوں کو کوئی زمین پسند آجاتی ہے تو وہاں کا پانی بند کر کے کم قیمت میں زمینیں خرید لیتے ہیں، سندھ کی شاخوں پر غیر قانونی بند باندھ دئیے گئے ہیں،لوگوں کی فصلیں تباہ ہورہی ہیں۔