لاہور۔2جنوری (اے پی پی):صوبائی وزیر صحت ڈاکٹریاسمین راشد نے کہا ہے کہ نیاپاکستان قومی صحت کارڈ پنجاب کے ہرخاندان کے سربراہ کو ملے گا، وزیراعظم عمران خان کی جانب سے نئے سال کی آمدپر پنجاب کے ہرخاندان کو نیاپاکستان صحت کارڈ کی شکل میں ایک نایاب اور تاریخی تحفہ دیاگیاہے، پنجاب کا ہرخاندان نیاپاکستان قومی صحت کارڈ کے ذریعے سرکاری ونجی ہسپتالوں سے دس لاکھ روپے تک کامفت علاج کرواسکے گا، عوام نیاپاکستان قومی صحت کارڈ حاصل کرنے کیلئے نادراکے ریکارڈ میں اپنانام ضروراندراج کروائیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے 90شاہراہ قائداعظم پر ایک اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ پریس کانفرنس میں سیکرٹری محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیرعمران سکندربلوچ،سیکرٹری محکمہ سپیشلائزڈہیلتھ کئیراینڈمیڈیکل ایجوکیشن ڈاکٹراحمدجاویدقاضی،سپیشل سیکرٹری محمد اجمل بھٹی،سپیشل سیکرٹری ڈاکٹرآصف طفیل اور سی ای اوپنجاب ہیلتھ انشی ایٹومینجمنٹ کمپنی ڈاکٹرعلی رزاق بھی شامل تھے۔صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشدنے پریس کانفرنس کے دوران نیاپاکستان قومی صحت کارڈ کے منصوبہ اور پنجاب میں کوروناکی تازہ صورتحال بارے اظہارخیال کرتے ہوئے کہاکہ خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے والے 85لاکھ خاندان پہلے ہی صحت کارڈ کے ذریعے مفت علاج کی سہولت حاصل کررہے ہیں۔
نیاپاکستان قومی صحت کارڈ کی رقم 7لاکھ روپے سے بڑھاکر10لاکھ روپے کردی گئی ہے۔نیاپاکستان قومی صحت کارڈاس خاندان کو ملے گاجس کا اندراج نادراکے ریکارڈمیں ہے۔ خواتین شناختی کارڈ میں اپنی زوجیت کا ضروراندراج کروائیں۔اپنے بچوں کے ناموں کا نادرامیں ضروراندراج کروائیں۔ایک بیوہ کو خاوندکے ڈیتھ سرٹیفکیٹ کااندراج کروانے کی صورت میں نیاپاکستان قومی صحت کارڈ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی حکومت کا سب سے بڑااثاثہ اسکی قوم ہوتی ہے۔
ترقی یافتہ ممالک امریکہ اور انگلینڈنے بھی اپنی عوام کو کبھی ایسی سہولت فراہم نہیں کی۔پاکستان نیاپاکستان قوی صحت کارڈ کیلئے 400ارب روپے مختص کرنے والا واحدملک ہے۔وزیراعظم خان اور وزیراعلیٰ پنجاب سردارعثمان عوام کو صحت کی بہترین سہولیات فراہم کرناچاہتے ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کی حکومت عوام کی بھلائی کیلئے کام کررہی ہے۔عام انسان کی زندگی میں حقیقی تبدیلی پلوں اور سڑکوں سے نہیں بلکہ معیارزندگی بلندکرنے سے آتی ہے۔ صوبائی وزیر صحت کاکہنا تھا کہ پنجاب کے تمام خاندانوں کی سہولت کی خاطر آن لائن اپلیکیشن ڈیزائن کی گئی ہے۔
عوا م نیاپاکستان قومی صحت کارڈ اپلیکیشن ڈائون لوڈکرکے مزید رہنمائی حاصل کرسکتے ہیں۔سیکرٹری صحت ڈاکٹراحمدجاویدقاضی کی جانب سے نیاپاکستان قومی صحت کارڈ اپلیکیشن بارے بریفنگ دی گئی۔ڈاکٹراحمدجاویدقاضی نے کہاکہ نیاپاکستان قومی صحت کارڈ اپلیکیشن عوام کی رہنمائی اور آسانی کیلئے خصوصی طورپرڈیزائن کی گئی ہے۔اپلیکیشن میں نیاپاکستان قومی صحت کارڈ کے پیکج بارے اہم معلومات فراہم کی گئی ہیں۔اپلیکیشن کا تیسرا حصہ منتخب سرکاری ونجی ہسپتالوں کی تفصیلات پرمبنی ہے۔اپلیکیشن میں منتخب سرکاری ونجی ہسپتالوں کی گوگل پن لوکیشن کی سہولت بھی فراہم کی گئی ہے۔
ڈاکٹریاسمین راشد نے کہاکہ عوام کسی بھی قسم کی پریشانی سے بچنے کیلئے نیاپاکستان قومی صحت کارڈ اپلیکیشن ڈائون لوڈ ضرورکریں۔لاہورڈویژن کے 133سرکاری ونجی ہسپتالوں کو نیاپاکستان قومی صحت کارڈ کیلئے منتخب کیاگیاہے۔لاہورڈویژن میں 133منتخب ہسپتالوں میں سے 101نجی ہسپتال شامل ہیں۔گزشتہ ماہ ایک نجی ہسپتال میں صحت کارڈکے پانچ سو سے زائدحامل خاندانوں کوکارڈیالوجی کی مفت طبی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔
اپلیکیشن میں عوام کی نیاپاکستان قومی صحت کارڈ حاصل کرنے کے حوالہ سے بھی رہنمائی کی جارہی ہے۔اپلیکیشن میں طبی سہولیات کی تفصیلات بھی بیان کی گئی ہیں۔نیاپاکستان قومی صحت کارڈ کے حامل خاندان داخلہ کی صورت میں منتخب سرکاری ونجی ہسپتالوں سے دس لاکھ روپے تک کا مفت علاج کرواسکیں گے۔
نیاپاکستان قومی صحت کارڈ کے ذریعے امراض قلب،ذیابیطں،حادثاتی چوٹوں،کینسر،اعصابی،گردوں کی بیماری،گائنی،تھیلیسمیا ودیگر طبی سہولیات حاصل کی جاسکیں گی۔نیاپاکستان قومی صحت کارڈ فراہم کرنے کیلئے خاندان کے سربراہ کی شناخت ہوناانتہائی ضروری عمل ہے۔ خاندان کاسربراہ اپنا نیاپاکستان قومی صحت کارڈ حاصل کرنے کیلئے متعلقہ اسسٹنٹ کمشنرکے دفترمیں فارم بھرے گا۔عوام کی نیاپاکستان قومی صحت کارڈ کے حوالہ سے رہنمائی کیلئے ہیلپ لائن نمبر0800-09009قائم کردی گئی ہے۔نیاپاکستان قومی صحت کارڈ کی لانچنگ کے بعد نجی سیکٹرنے اپنادائرہ کاربڑھانا شروع کردیاہے۔محکمہ صحت میں نئی25000ملازمتیں دی جارہی ہیں۔
محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیرکی جانب سے 15000بھرتیوں کا پہلے ہی اشتہاردیاجاچکاہے۔محکمہ سپیشلائزڈہیلتھ کئیراینڈ میڈیکل ایجوکیشن میں پہلے ہی 650فیکلٹی ممبران کی ملازمتیں دی گئی ہیں۔اللہ پاک کے کرم سے سال2021میں پنجاب میں پولیوکاایک بھی کیس رپورٹ نہیں ہواہے۔پنجاب کوپولیوسے پاک کرنے کیلئے سیکرٹری محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیرعمران سکندر بلو چ اور ان کی ٹیم کو شاباش اور مبارکباددیتی دیتی ہوں۔
انشا اللہ اگلے دوسال کے دوران پولیو کے نمونے منفی آنے پر پاکستان پولیوفری ہوجائے گا۔سال2021میں خسرہ وروبیلاکی مہم کے دوران سوفیصدسے زائدہدف حاصل کرکے پنجاب کے4کروڑ80لاکھ بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگائے گئے۔پنجاب میں بچوں کی پیدائش و اموات کااندراج کروانا بہت اہم ہے۔ای پی آئی کے ذریعے 2023میں حاصل ہونے والا ہدف دسمبر2021میں ہی حاصل کرلیاگیاہے۔ کوروناوائرس نے پوری دنیامیں تباہی مچارکھی ہے۔پاکستان میں اومی کرون تیزی سے پھیل رہا ہے۔پنجاب کی 51فیصدعوام کو کوروناکی پہلی اور دوسری خوراک لگاچکے ہیں۔
پنجاب کی71فیصدعوام کو کوروناکی پہلی خوراک لگاچکے ہیں۔ پنجاب کی 71فیصدآبادی کو مکمل ویکسنیٹ کرنے کا ہدف جلدحاصل کرلیاجائے گا۔پنجاب میں ریچ ایوری ڈورویکسی نیشن مہم کامیابی سے جاری ہے۔پنجاب میں کوروناپرمکمل قابوپارہے ہیں۔پنجاب میں اومی کرون کی وجہ سے کیسزمیں دوبارہ اضافہ دیکھنے میں آرہاہے۔پنجاب میں اومی کرون کے50کنفرم جبکہ مجموعی طورپر70مشتبہ مریض رپورٹ ہوئے ہیں۔پنجاب میں کوروناکے مثبت کیسزکی شرح1فیصدریکارڈکی گئی ہے۔لاہورمیں کوروناکے مثبت کیسزکی شرح3فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔لاہورمیں کوروناکے کیسزکی مثبت شرح میں اضافہ پریشان کن ہوتا ہے۔عوام کی جانب سے کوروناکے بچا ئوکیلئے نان فارماسیوٹیکل انٹروینشنزماسک،سماجی فاصلے اور ہاتھوں کو بارباردھونے کے رجحان میں کمی نظر آرہی ہے۔پنجاب میں معمولات زندگی الحمداللہ بحال ہیں۔
محکمہ پنجاب کی جانب سے صوبہ کے تمام سرکاری ہسپتالو ں میں ایمرجنسی نافذکی جاچکی ہے۔پنجاب میں کوروناکے مریضوں کے علاج معالجہ کیلئے وافروسائل دستیاب ہیں۔ پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں میں کوروناکے مریضوں کیلئے 5495بسترمختص کئے گئے ہیں۔پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں میں کوروناکے 290مریض داخل ہیں۔عوام کوروناسے بچائو کیلئے اپنے آپ کو ویکسنیٹ کروائے اور حفاظتی اقدامات کو یقینی بنائیں۔
اومی کرون کی شدت گزشتہ ویرئینٹس کی نسبت کہیں زیادہ ہے۔ اومی کرون کے ویئرینٹ پر قابوپانے کیلئے حفاظتی اقدامات پر سختی سے عملدرآمدبہت ضروری ہے۔31مارچ2022تک پنجاب کے تمام اضلاع میں نیاپاکستان قومی صحت کارڈ تقسیم کردیاجائے گا۔20جنوری سے راولپنڈی،9فروری سے فیصل آباد،22فروری سے ملتان،2مارچ سے بہاول پور،21مار چ سے گوجرانولہ اور 31مارچ سے سرگودھاکے تمام خاندانوں کو نیاپاکستان قومی صحت کارڈ تقسیم کردیاجائے گا۔پنجاب کے نجی ہسپتالوں میں علاج سے سرکاری ہسپتالوں میں بھی مریضوں کادبائو کم ہوجائے گا۔
صوبائی وزیر صحت ڈاکٹریاسمین راشد نے صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے ہرنجی ہسپتال میں نیاپاکستان قومی صحت کارڈ کے حامل خاندانوں کی مددکیلئے ہیلپ کائونٹرقائم کئے جارہے ہیں۔نیاپاکستان قومی صحت کارڈ کے حامل خاندانوں کی آسانی کیلئے ہیلپ لائن قائم کی گئی ہے۔نیاپاکستان قومی صحت کارڈ کے حامل خاندانوں کی سہولت کی خاطرلاہورکے سرکاری ونجی ہسپتالوں میں 29000بستردستیاب ہیں۔اسٹیٹ لائف کو آئوٹ سورس نیاپاکستان قوی صحت کارڈ کے حامل خاندانوں کے علاج کی مانیٹرنگ کیلئے ہی کیاگیاہے۔
پنجاب میں ہر سال تین سے چارہزارڈاکٹرزکوالیفائی ہورہے ہیں۔نجی شعبہ میں ڈاکٹرزکیلئے نوکریوں کے مواقع انتہائی خوش آئندہیں۔نجی ہسپتالوں کو سپیشلٹی کے لحاظ سے پانچ کیٹگریزمیں تقسیم کیاگیاہے۔کسی بھی ملک سے آنے والے ڈاکٹرزکا نیشنل لائسنسنگ ایگزیم لیاجارہاہے۔اپوزیشن نے خودتوعوام کی بہتری کیلئے کچھ کیانہیں اب حکومت پر تنقیدکررہی ہے۔کسی مریض کے علاج بارے حتمی رائے ایک ڈاکٹرہی دے سکتاہے۔
اپوزیشن نے عام آدمی کی بہتری کا توکبھی بھی نہیں سوچاتھا۔نیاپاکستان قومی صحت کارڈ ہرخاندان کے سربراہ کی نشاندہی کیلئے دیاجارہاہے۔پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں میں ماضی کی طرح بالکل مفت علاج ہوگا۔سیکرٹری صحت عمران سکندر بلوچ نے کہاکہ اومی کرون کا ٹیسٹ جین سکواینسنگ کے ذریعے ہی ممکن ہے۔کسی بھی اومی کرون کے ٹیسٹ کو تین روز کاوقت درکارہوتاہے۔کسی بھی صوبہ یاشہرمیں پابندیوں کی اجازت یانرمی کافیصلہ این سی اوسی کرتاہے۔
این سی اوسی روزانہ کی بنیاد پرہرشہرمیں کوروناکے مثبت کیسزکی شرح کا جائزہ لے کرقومی سطح پر فیصلے کرتاہے۔لاہورمیں اومی کورون کے کیسزمیں اضافہ ہورہاہے۔لاہورسمیت پنجاب میں کوروناکے کیسزکی تعدادبڑھنے پر پابندیاں بھی لگائی جاسکتی ہیں۔ وزیر صحت نے کہا کہ نیا پاکستان قومی صحت کارڈ کیلئے شوکت خانم ہسپتال لاہورکو بھی جلدشامل کرلیاجائے گا۔نیاپاکستان قومی صحت کارڈ پنجاب کے ہرخاندان کیلئے ہے تونوازشریف کو بھی دیں گے۔وزیراعظم عمران خان نے بلاتفریق تمام خاندانوں کو نیا پاکستان قومی صحت کارڈ دینے کا فیصلہ کیاتھا۔نوازشریف اپنے آپ کوپاکستانی کہتے ہیں لیکن رہتے بیرون ملک میں ہیں۔
نوازشریف سمیت ان کے بچوں کو بھی نیاپاکستان قومی صحت کارڈ دیں گے۔پاکستان میں انسانی اعضا بیچنے پر پابندی عائد ہوچکی ہے۔اپنے رشتہ داروں کے علاوہ کسی کو انسانی اعضا نہیں دئیے جاسکتے۔پاکستان کڈنی اینڈ لیورانسٹی ٹیوٹ میں آج کی تاریخ تک 131لیورجبکہ270کڈنی ٹرانسپلانٹ ہوچکے ہیں۔پی کے ایل آئی میں بون میروٹرانسپلانٹ کا آغازکرنے جارہے ہیں۔پاکستان تحریک انصاف یہاں موجودہے، تحریک انصاف کی حکومت قوم کا پیسہ قوم پر لگارہی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف ہی عوام کو احساس کارڈاور کسان کارڈ فراہم کررہی ہے۔ہم ہر منصوبے کا آڈٹ کرواتے ہیں۔کسی نے کہاتھاکہ ن لیگ والے آدھاکھاتے ہیں آدھاعوام پرلگاتے ہیں۔پاکستان تحریک انصاف قوم کی پائی پائی قوم پرخرچ کررہی ہے۔ہم عوام کے ایک ایک پیسے کے ذمہ دارہیں۔ہم گزشتہ حکومت کے اینٹوں کے ڈھیروں کو بھی مکمل کررہے ہیں۔گزشتہ حکومت کے نامکمل ہسپتالوں یورولوجی راولپنڈی،وزیرآبادکاڈیالوجی اور ڈینٹل ہسپتال لاہورکوبھی مکمل کروارہے ہیں۔