اسلام آباد۔21ستمبر (اے پی پی):وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ نیب اپنے قوانین کے مطابق کام کر رہا ہے، نواز شریف اور مریم نواز کی اپیلیں مسترد اور سزائیں بحال ہو چکی ہیں، نواز شریف جرمانہ ادا کر دیں تو ان کی جائیدادیں نیلام نہیں ہوں گی، ہم صاف و شفاف انتخابات چاہتے ہیں، الیکٹرانک ووٹنگ مشین دنیا کے 20 سے زائد ممالک میں استعمال ہو رہی ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان ایک آئینی ادارہ ہے، ہم تمام آئینی اداروں کا احترام کرتے ہیں، آئین کے آرٹیکل 218 میں لکھا ہے کہ قانون کے مطابق صاف و شفاف الیکشن کروانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جو اصلاحات لے کر آئے ہیں اس میں ہم نے الیکشن کمیشن کو یہ اختیار دیا ہے کہ وہ الیکٹرانک ووٹنگ میشنز کی خریداری کرے اور ای ووٹنگ کے ذریعے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ ڈالنے کا حق دے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی تاریخ میں جب بھی کوئی الیکشن ہوتے ہیں تو انتخابات کے بعد شور مچ جاتا ہے کہ الیکشن میں دھاندلی ہو گئی لیکن انتخابی اصلاحات کے حوالے سے اپوزیشن کوئی تجاویز نہیں لے کر آ رہی، سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے جس میں کہا گیا ہے کہ انتخابات میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا سکتا ہے،
آج جدید ٹیکنالوجی کا دور ہے۔ وزیر مملکت فرخ حبیب نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے حوالے سے الیکشن کمیشن کی جانب سے اٹھائے جانے والے 37 اعتراضات میں میں سے 10 اعتراضات ای وی ایم سے متعلق جبکہ باقی 27 الیکشن کمیشن کی اپنی استعداد کار سے متعلق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین دنیا کے 20 سے زائد ممالک میں استعمال ہو رہی ہیں، الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے غلط سٹمپ لگنے کے باعث مسترد ہو جانے والے ووٹوں کا راستہ رک جائے گا،
اس کے علاوہ ای وی ایم کا کائونٹر ٹریل پیپر ٹریل کی صورت میں موجود ہوگا جس کو ویری فائی کیا جا سکتا ہے، فارم 45 پولنگ بند ہونے کے ساتھ ہی حاصل ہو جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب بھی مسلم لیگ (ن) کے رہنمائوں سے پیسہ ریکوری کا معاملہ شروع ہوتا ہے تو یہ لوگ رونا دھونا شروع کر دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب عدالت نے نواز شریف کے خلاف سزا سنائی، مسلم لیگ (ن) نے اس سزا کے خلاف اپیلیں دائر کیں، نواز شریف بھگوڑے ہو کر ملک سے باہر چلے گئے، وہ مفرور اور اشتہاری ہیں، اب نواز شریف کی سزائیں بحال ہوگئیں اور سزا بحالی کے خلاف سپریم کورٹ میں کوئی اپیل دائر نہیں کی گئی
لہذا 8 ملین پائونڈ کا جرمانہ جو پاکستانی روپے کا تقریباً 2 ارب روپے بنتا ہے، اگر یہ جرمانہ نواز شریف جمع کروا دیں تو ان کی جائیدادیں نہیں نیلام ہوں گی ورنہ نیب ان کی جائیدادیں نیلام کرے گا، اس کے علاوہ ایون فیلڈ والے چار فلیٹس بھی بحق سرکار ضبط ہو گئے ہیں، اس حوالے سے بھی ہم لندن کو لکھیں گے، ایون فیلڈ اپارٹمنٹس بھی اب نواز شریف کو چھوڑنے پڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف پر سنجیدہ ریفرنسز دائر ہو چکے ہیں، ان پر نیب کا کیس چل رہا ہے،
اس کے علاوہ بھی شہباز شریف پر ٹی ٹیز والے کیس کے علاوہ بھی کئی اور کیسز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ چیئرمین نیب کی ایکسٹینشن کے حوالے سے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا، ابھی یہ معاملہ زیر غور ہے لیکن اس حوالے سے ایک چیلنج یہ ہے کہ جو ادارہ تفتیش کر رہا ہے اور شہباز شریف کے خلاف پورا ریفرنس تیار کر چکا ہے اور ان کے کیس کو چلا رہا ہے تو اسی ادارے کے چیئرمین کو لگانے کے حوالے سے شہباز شریف کے ساتھ مشاورت کی جائے گی تو یہ ایک مضحکہ خیز بات ہے۔