اسلام آباد ۔ 8 ستمبر (اے پی پی)قومی احتساب بیورو (نیب) راولپنڈی نے جعلی اکاونٹس سکینڈل میں کل 43 کیسز میں اب تک دس ریفرنسز احتساب عدالتوں میں دائر کئے ہیں، 12کیسز انویسٹی گیشن کے مرحلے میں اور 21کیسز پر انکوائری جاری ہے، پلی بارگین اور اراضی کی مد میں اب تک نیب راولپنڈی نے 23 ارب سے زائد کی رقم وصول کر چکا ہے۔ نیب سے جاری رپورٹ کے مطابق جعلی اکاﺅنٹس کیس کے ملزمان میں سابق صدرآصف علی زرداری، سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف، سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی، ڈائریکٹر میسرز زرداری گروپ، فریال تالپور، ڈائریکٹر اومنی گروپ، خواجہ انور مجید، چیف ایگزیکٹو اومنی گروپ، خواجہ عبدالغنی گروپ، چیئرمین میسرز بحریہ ٹاﺅن پرائیویٹ لمیٹڈ ملک ریاض حسین، چیف ایگزیکٹو آفیسر میسرز بحریہ ٹاﺅن پرائیویٹ لمیٹد احمدعلی ریاض ملک، ڈائریکٹر میسرز بحریہ ٹاﺅن پرائیویٹ لمیٹڈ زین ملک، سابق ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے منظور قادر کاکا، سابق سیکرٹری برائے خصوصی اقدامات صوبہ سندھ اعجاز احمد خان، سابق میٹروپولیٹن کمشنر کے ایم سی متانت علی خان، سابق میٹرو پولیٹن کمشنر کے ایم سی سمیع الدین صدیقی، سابق ڈائریکٹر جنرل پارکس اینڈ ہارٹیکلچر کے ایم سی لیاقت علی خان، سابق ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی محمد حسین سید، سابق صدر سندھ بینک بلال شیخ اور سابق صدر عارف حببب حسین لوائی کے نام شامل ہیں۔ نیب راولپنڈی کے مطابق جعلی بینک اکاﺅنٹس کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری ، فریال تالپور ، اومنی گروپ، بلال شیخ، حسین لوائی سمیت 52ملزمان کو گرفتار کیا۔ پلی بارگین اور اراضی کی مد میں اب تک نیب راولپنڈی نے 23 ارب سے زائد کی رقم وصول کی ہے۔ جعلی اکاو¿نٹس کیس میں ک±ل 64ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے گئے جن میں سے بارہ ملزمان بھاگے ہوئے ہیں جنہیں اشتہاری قرار دے دیا گیا ہے۔ اٹھارہ ملزمان کو پلی بار گین قوانین کے تحت سزائیں دی گئی ہیں یعنی وہ دس سال تک کسی سرکاری عہدے کے لئے اہل نہیں ہوں گے۔ آصف علی زرداری، نواز شریف، یوسف رضا گیلانی فریال تالپوراور خواجہ انور مجید سمیت 186ملزمان کے نام ای سی ایل میں ڈالے جا چکے ہیں۔ سابق صدر آصف علی زرداری 4 کیسز میں ملزم نواز شریف 1کیس میں ملزم نامزد ہیں۔ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی1 کیس، فریال تالپور1 کیس اور خواجہ انور مجید (اومنی گروپ) 9 کیسون میں ملزم نامزد کیے گئے ہیں۔ ہسپتالوں سے ملزمان کی عدالتون میں پیشیاں یقینی بنانے سے لے کر ملزمان کی بیرون ملک سے واپسی کیلئے نیب پر عزم نظر آتا ہے۔ وعدہ معاف گواہان بننے کے سلسلہ سے لے کر مختلف ادارون سے ریکادڈ موصول ہونے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ اس ضمن جلد مزید ریفرنسز فائل کئے جائیں گے۔