نیب قوانین میں تبدیلی کے لئے اپوزیشن سے سودے بازی نہیں کریں گے، وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی

86

ملتان۔23دسمبر (اے پی پی):وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمودقریشی نے کہا ہے کہ نیب قوانین میں تبدیلی کی گنجائش ہے ِلیکن اس کے قوانین میں تبدیلی کے لئے اپوزیشن سودے بازی کی جوکوشش کررہی ہے ایسانہیں ہوسکتا۔حضرت شاہ رکن سہروردی ؒکے تین روزہ سالانہ عرس کی اختتامی تقریب کے بعد بدھ کو میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمودقریشی نے کہاکہ ایف اے ٹی ایف ملکی معاملہ ہے اس کو سودے بازی یاذاتی مفادات کے تناظرمیں نہیں دیکھناچاہیے ۔ایف اے ٹی ایف کے معاملے پراپوزیشن نیب قوانین میں اپنے ذاتی مفادات کے ایجنڈے کے تحت رعایتیں چاہتی ہے یہ گزشتہ دس سالوں سے حکومت میں تھے انہیں نیب قوانین میں تبدیلی کرلینی چاہیے تھی ۔انہوں نے ہمارے سامنے 34نکاتی نیب قوانین میں تبدیلی کامسودہ رکھا اس کو پڑھنے کے بعد اس میں سے این آراوکی بوآرہی تھی اس لئے ہم سودے بازی نہیں کریں گے ۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان پی ڈی ایم کے لاہو رجلسہ میں کسی رکاوٹ کے خلاف تھے اورہم نے رکاوٹیں ڈالی بھی نہیں اسی طرح ملتان جلسہ میں بھی اگران کو سٹیڈیم میں جلسہ کرنے دیاجاتاتو پھرنہ یہ غازی رہتے نہ ہی شہید بن سکتے تھے ،اب بھی ان کو استعفے دینے کاڈرامہ بندکردیناچاہیے اگردیناچاہتے ہیں تو پھراسمبلیوں کے سپیکرزکواستعفے دیں لیکن پی ڈی ایم میں اس معاملہ اوران کے بیانیہ کے معاملہ پراتفاق نہیں ہے ۔جمعیت علمائے اسلام کے بڑے رہنمائوں نے اپنے تحفظات اورخیالات کااظہارکردیاہے اسی طرح (ن) لیگ میں بھی دودھڑے ہیں ،پاکستان پیپلزپارٹی کی میٹنگوں میں بیٹھنے والے لوگ بے اختیارہیں اس کے اصل فیصلے آصف علی زرداری کرتے ہیں ہم صرف اورصرف ملکی مفاد میں سب سے بات چیت کے لئے تیارہیں ۔ایک سوال کے جواب میں شاہ محمودقریشی نے کہاکہ ہمارے ہندوستان کے ساتھ نہ توبیک ڈوررابطے ہیں نہ اس کی گنجائش ہے ،ہندوستان کو پتہ ہے کہ اگراس نے پاکستان کے خلاف کوئی قدم اٹھایاتوجواب کتنا سخت ہوگا۔ہندوستان اندرونی انتشار کاشکارہے اس کی اقلیتیں وہاں غیر محفوظ ہیں اس کی کشمیر پالیسی ناکام ہوچکی ہے جس کو وہاں کے عوام اوردانشوروں نے بھی مسترد کردیاہے ،وہاں بے روزگاری بڑھ رہی ہے سرمایہ کاری کم ہورہی ہے ،اس وقت بھارت کے ساتھ مذاکرات کاکوئی ماحول نہیں ہے ۔وزیرخارجہ نے کہاکہ ہماراپی ڈی ایم کی تحریک کوتشددیازوربازو سے روکنے کاکوئی ارادہ نہیں ہے تحریکیں پولیس کے ذریعے روکی نہیں جاسکتیں ہم سیاسی کارکن ہیں اورسیاسی طورپرہی ان کامقابلہ کریں گے