نیب لاہور نے گزشتہ تین سال کے دوران 43 مجرموں کو سزا دلوائی اور اربوں روپے وصول کر کے قومی خزانہ میں جمع کئے، ترجمان

42
نیب کو اس کا کھویا مقام دلانا اولین ترجیح ہے، ماضی میں نیب کو سیاسی مقاصد کیلیےاستعمال کرنے کی کوشش کی گئی،لیفٹنیٹ جنرل (ر) نذیر احمد

لاہور۔20اپریل (اے پی پی):قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے2018 سے 2020 کے دوران نیب آرڈیننس کے سیکشن 10 کے تحت 43 مجرموں کو سزا دلوائی اور ان سے اربوں روپے وصول کر کے قومی خزانہ میں جمع کئے ، ترجمان کے مطابق اس حوالے سے چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے نیب ہیڈکوارٹرز میں نیب لاہور کی کارکردگی سے متعلق ایک جائزہ اجلاس کی صدارت کی جس میں 2018 سے 2020 کے دوران نیب لاہور کے مقدمات میں سزا کی شرح کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین نیب حسین اصغر، پراسیکیوٹر جنرل اکائونٹیبلٹی سیّد اصغر حیدر، ڈی جی آپریشن ظاہر شاہ، ڈائریکٹر جنرل نیب لاہور اور نیب کے دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی، اجلاس کے دوران ڈائریکٹر جنرل نیب لاہور میجر (ر)شہزاد سلیم نے بتایا کہ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی دانشمندانہ قیادت میں نیب لاہور نے 2018 میں نیب آرڈیننس کے سیکشن 10 کے تحت 28 مجرموں کو سزا دلوائی اور ان سے 1180.442 ملین روپے وصول کئے گئے،محمد طاہر خان کیخلاف مقدمہ میں احتساب عدالت نے انہیں 21 اپریل 2020 میں سزا سنائی اور 45 ہزار پاﺅنڈ جرمانہ کیا، اسی طرح فیصل کامران اور دیگر کیخلاف مقدمہ میں ملزمان فیصل کامران اور خرم قریشی کو عدالت نے 4 ستمبر 2020 کو بالترتیب 33.1 ملین روپے جرمانہ کی سزا سنائی،نذیر احمد خان و دیگر کیخلاف مقدمہ میں ملزمان نذیر احمد کو 28.10.2020 کو احتساب عدالت نے 5.119 ملین روپے، 7.288 ملین روپے، 24.706 ملین روپے،

23.412 ملین روپے اور 28.06 ملین روپے کی سزا سنائی ،اسی طرح ظہیر ناصر و دیگر کیخلاف مقدمہ میں ملزم ظہیر ناصر کو 25.11.2020 کو احتساب عدالت نے 1.5 ملین روپے، ملزم مقصود احمد کو 15 ملین روپے اور ملزم ذیشان احمد 15 ملین روپے کی سزا سنائی، اسد کامران و دیگر کیخلاف مقدمہ میں ملزم عدنان قیوم کو 21.12.2020 کو احتساب عدالت نے 7.2 ملین روپے جبکہ ملزم سلیمان فاروق کو 7.2 ملین روپے کی سزا سنائی، ڈی جی نیب لاہور نے اجلاس کو بتایا کہ نیب لاہور کی کاوشوں سے مختلف احتساب عدالتوں نے نیب آرڈیننس کی دفعہ 10 کے تحت ملزمان کو سزا سنائی، حافظ محمد جاوید چیمہ و دیگر کیخلاف مقدمہ میں ملزم حافظ جاوید چیمہ اور ملزم سلیم چیمہ کو 18.05.2019 کو احتساب عدالت نے 6.48 ملین روپے اور6.48 ملین روپے کے جرمانہ کی سزا سنائی، اسی طرح نیب آرڈیننس کی دفعہ 10 کے تحت سزا یافتہ 28 افراد کی تفصیلات کچھ اس طرح ہیں، خواجہ محمد تنولی و دیگر کیخلاف مقدمہ میں ملزمان خواجہ محمد تنولی اور محمد خلیل فیروز کو احتساب عدالت نے 03.03.2018 کو 19.028 ملین روپے اور 19.028 ملین روپے جرمانہ کی سزا سنائی،

ملزم نعیم امداد کو احتساب عدالت نے 26.04.2018 کو 3.59 ملین روپے جرمانہ کی سزا سنائی، طارق محمود و دیگر کیخلاف مقدمہ میں ملزمان طارق محمود، ابوذر جعفری کو 31.05.2018 کو احتساب عدالت نے 1.41 ملین روپے اور 1.41 ملین روپے جرمانہ کی سزا سنائی، ابوذر جعفری کیخلاف مقدمہ میں 31.05.2018 کو احتساب عدالت نے 58.27 ملین روپے کی سزا سنائی، شاہد حسن اعوان و دیگر کیخلاف مقدمہ میں ملزمان شاہد حسن اعوان، زبیر علی خان، ماجد رشید، ذکا خان شنواری اور رفعت شاہد حسن کو 23.06.2018 کو احتساب عدالت نے تمام ملزمان کو الگ الگ 805 ملین روپے جرمانہ کی سزا سنائی، محمد اعظم چشتی و دیگر کیخلاف مقدمہ میں ملزمان محمد اعظم چشتی، محمد ذیشان علی، عامر شفیق اور عامر عباس کو 23.06.2018 کو احتساب عدالت نے الگ الگ 43.04 ملین روپے کے جرمانہ کی سزا سنائی، محمد اعظم چشتی و دیگر کیخلاف مقدمہ میں ملزمان محمد اعظم چشتی، محمد ذیشان علی، عامر شفیق اور عامر عباس چوہدری کو 23.06.2018 کو احتساب عدالت نے ہر ملزم کو الگ الگ 1.196 ملین روپے جرمانہ کی سزا سنائی،

ظل باجاالدین کو 23.06.2018 کو احتساب عدالت نے 32.311 ملین روپے جرمانہ کی سزا سنائی، اسی طرح ملزم محمد عامر ندیم کو 23.06.2018 کو احتساب عدالت نے 11.685 ملین روپے جرمانہ کی سزا سنائی، نجم الثاقب کو 23.06.2018 کو احتساب عدالت نے 118.27 ملین روپے جرمانہ کی سزا سنائی، ملزم عبد الرحمن کو 31.10.2018 کو احتساب عدالت نے 28.52 ملین روپے جرمانہ کی سزا سنائی، یعقوب لونہ و دیگر کیخلاف مقدمہ میں ملزمان میاں غلام علی، یعقوب لونہ، ذکا اللہ بھٹی، احمد شاہ، اسد علی اور ریاض بھٹی کو 20.11.2018 کو احتساب عدالت نے ہر ملزم کو الگ الگ 58.145 ملین روپے جرمانہ کی سزا سنائی، اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم کی قیادت میں نیب لاہور کی کارکردگی کو سراہا۔