نیب نے 1999 سے 2017 تک 290 ارب روپے ،تحریک انصاف کے دور حکومت میں 484 ارب روپے وصول کئے ، وزیراعظم عمران خان کا ٹویٹ

76
‏کربلامیں حضرت امام حسین علیہ السلام اور ان کے پیروکاروں نےحق وباطل کےمابین فرق اہلِ عالم پر واضح کرنےکیلئے تعداد میں خود سےکہیں بڑےدشمن سےٹکراتےہوئےجانوں کےنذرانےپیش کئے

اسلام آباد۔26مئی (اے پی پی):وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے تحریک انصاف کے دور اقتدار کے تین سال میں 484 ارب روپے وصول کئے ہیں جبکہ 1999 سے 2017 تک صرف 290 ارب روپے کی وصولیاں ہوئیں۔

مسلم لیگ (ن) کے 10 سالہ دور اقتدار میں محکمہ انسداد بدعنوانی پنجاب کی کارکردگی مایوس کن رہی، جب حکومت مجرموں کا تحفظ نہیں کرتی اور احتساب کی مشینری کو بلا مداخلت کام کرنے کا موقع دیتی ہے تو نتائج حاصل ہوتے ہیں۔ بدھ کو اپنے ٹویٹس میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مسلم لیگ( ن) کے دس سالہ دور میں اور تحریک انصاف کے دور اقتدار میں پنجاب میں اینٹی کرپشن کے محکمے کی کارکردگی میں فرق نمایاں ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن )کے دس سالہ دور کی مایوس کن کارکردگی کے برعکس موجودہ حکومت کے 31ماہ کے دوران پنجاب کے محکمہ انسداد بدعنوانی نے بدعنوان عناصر سے 220 ارب روپے واپس وصول کئے ۔

وزیراعظم نے کہا کہ مسلم لیگ (ن )کے دس سالہ دور میں صرف 2 ارب 60 کروڑ روپے کی زمین واگزار کرائی گئی تھی جبکہ ہماری حکومت نے اب تک 192ارب روپے کی سرکاری زمین واگزار کرائی ہے ۔ مسلم لیگ (ن) کے دور میں صرف 43 کروڑ روپے کے مقابلے میں ہمارے دور میں 2 ارب 35 کروڑ روپے کی کیش ریکوری ہوئی ہے ۔اس کے علاوہ مسلم لیگ (ن) کے دس سالہ دور میں کوئی بلواسطہ نقد وصولی نہیں ہوئی جبکہ ہمارے دور میں بالواسطہ کیش ریکوری کا حجم اب تک26 ارب روپے ہو چکا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اسی طرح کا نمایاں فرق نیب کی کارکردگی میں بھی نظر آتا ہے۔1999سے 2017 تک ہونے والی صرف 290ارب روپے کی وصولیوں کے برعکس نیب نے تحریک انصاف کی حکومت کے دور ( 2018 تا 2020 )میں 484 ارب روپے وصول کئے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ جب حکومت مجرموں کو تحفظ نہ دے اور احتساب کا عمل بغیر مداخلت کے جاری رکھے تو نتائج حاصل ہوتے ہیں۔