نیب کو بدعنوانی کے خاتمے کیلئے دوبارہ فعال بنایا گیا ہے‘ قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال کا بیان

76

اسلام آباد ۔ 09 مارچ (اے پی پی) قومی احتساب بیورو (نیب ) کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے کہاہے کہ نیب کو بدعنوانی کے خاتمے کیلئے دوبارہ فعال بنایا گیا ہے کیونکہ نیب پاکستان کو 100 فیصد کرپشن فری بنانے کیلئے شفافیت ،پیشہ واریت،میرٹ اورقانون پر عمل کرتے ہوئے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے پر عزم ہے، پاکستان بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے کوششوں کے باعث سارک ممالک کیلئے رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے، پاکستان سارک اینٹی کرپشن فورم کا پہلا چیئرمین ہے، جو کہ نیب کی کوششوں سے پاکستان کی بڑی کامیابی ہے‘ نیب کی آگاہی ،تدارک اور قانون پر عملدرآمد کی حکمت عملی کے باعث یہ کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ایک بیان میں چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب واحد ادارہ ہے جس نے ملک بھر کے نوجوانوں کو بدعنوانی کے اثرات سے آگاہ کرنے کیلئے ملک بھر کے کالجوں یونیورسٹیوں اور سکولوں میں 50ہزار سے زائد کردار سازی کی انجمنیں قائم کی ہیں۔ نیب کے اس اقدام سے بدعنوانیکا خاتمہ پوری قوم کی آواز بن چکا ہے۔نیب واحد ادارہ ہے جس نے وائٹ کالر کرائمز کے مقدمات قانون کے مطابق نمٹانے کیلئے10ماہ کا وقت مقرر کیا ہے۔انہوں نے نیب کے تمام ڈائریکٹر جنرلز کو ہدایت کی کہ وہ اس پالیسی پر من و عن عملدرآمد کریں ،اب مقدمات کو فائلوں میں نہیں رکھنا چاہئے۔نا اہل افسران سے قانون کے مطابق نمٹا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ نیب نے احتساب سب کی پالیسی اختیار کی ہے۔نیب نے بدعنوانی کے مبینہ الزامات پر بلا امتیاز شکایات کی جانچ پڑتال،انکوئریاں اور انویسٹی گیشن شروع کی ہیں۔اہم شخصیات کے خلاف بلا امتیاز کارروائیوں سے نیب کے وقار میں اضافہ ہواہے۔نیب کا بنیادی مقصدبدعنوان عناصر کو گرفتار کرنا اور ان سے لوٹی گئی رقم وصول کر کے قومی خزانے میں جمع کرانا ہے۔انہوں نے کہا کہ نیب واحد ادارہ ہے جس نے اپنے قیام سے لے کر اب تک 303ارب روپے بدعنوان عناصر سے وصول کر کے قومی خزانے میں جمع کرائے ہیں۔نیب انسانیت کے احترام پر یقین رکھتا ہے اور کسی کی عزت نفس پر آنچ نہ آنے پر یقین رکھتا ہے۔نیب کی موجودہ انتظامیہ کی جانب سے کئے گئے اقدامات کا معروف قومی اور عالمی اداروں نے اعتراف کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ نیب کی واضح پالیسی ہے کہ وہ فیس پر نہیں کیس پر توجہ مرکوز رکھتا ہے۔