نیشنل انکیوبیشن سینٹر اسلام آباد اور ایس کے کلب کے مابین کاروباری ترقی کو فروغ دینے کے لئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط 

124
National Incubation Center Islamabad
National Incubation Center Islamabad

اسلام آباد۔12نومبر (اے پی پی):نیشنل انکیوبیشن سینٹر (این آئی سی ) اسلام آباد اور اے کے کلب نے منگل کو مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو ) پر دستخط کئے جس کا مقصد پاکستان میں جدت، انٹرپرینیورشپ اور سٹارٹ اپ ایکو سسٹم کی ترقی کو فروغ دینا ہے۔ معاہدے پر دستخط کی تقریب این آئی سی اسلام آباد میں ہوئی جس میں اہم شخصیات اور صنعتکاروں نے شرکت کی۔ تقریب کے مہمان خصوصی وزیراعظم یوتھ پروگرام کے چیئرمین رانا مشہود احمد خان تھے۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں رانا مشہود احمد نے اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے اور خاص طور پر نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں انٹرپرینیورشپ کے اہم کردار پر زور دیا۔

انہوں نے وزیراعظم یوتھ پروگرام کے نیشنل انوویشن ایوارڈ جیسے اقدامات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ملک بھر میں سٹارٹ اپس کے لئے ایک مضبوط ماحولیاتی نظام کو پروان چڑھانے کے لئے حکومت کے عزم کو اجاگر کیا جو نوجوان کاروبار افراد کو مالی اور تکنیکی مدد فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انٹرپرینیورشپ معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے، آج کی تیز رفتار عالمی معیشت میں، جدت کو فروغ دینا اور نوجوان کاروباری افراد کو بااختیار بنانا صرف ایک انتخاب نہیں ہے بلکہ یہ ایک ضرورت ہے، اس طرح کی شراکت داریوں کے ذریعے جس کا ہم آج مشاہدہ کر رہے ہیں، ہم ایک فروغ پذیر سٹارٹ اپ ایکو سسٹم تشکیل دے سکتے ہیں جو پاکستان کی معیشت کے مستقبل کو تشکیل دے گا۔

این آئی سی اسلام آباد اور ایس کے کلب کے درمیان مفاہمت نامہ میں تعاون کے کلیدی شعبوں کا خاکہ پیش کیا گیا جس میں مشترکہ انکیوبیشن پروگرام، رہنمائی کے مواقع، فنڈنگ ​​اور سرمایہ کاری کے نیٹ ورکس تک رسائی اور ابھرتے ہوئے اسٹارٹ اپس کے لئے کاروباری ترقی کی خدمات ہیں۔ شراکت داری کا مقصد خاص طور پر ٹیکنالوجی، سماجی جدت اور پائیدار ترقی جیسے شعبوں میں اعلیٰ اثرات کے حامل منصوبے زیر غور ہیں۔

ایم او یو پر دستخط کرنے کی تقریب کے بعد نیٹ ورکنگ سیشنز کا انعقاد کیا گیا جہاں کاروباری افراد کو سرپرستوں، سرمایہ کاروں اور ممکنہ تعاون کرنے والوں سے رابطہ قائم کرنے کا موقع ملا۔ دونوں اداروں نے اپنے اعتماد کا اظہار کیا کہ یہ شراکت داری جدت طرازی اور انٹرپرینیورشپ کا عالمی مرکز بننے کے پاکستان کے وژن میں نمایاں کردار ادا کرے گی۔