راولپنڈی۔1جولائی (اے پی پی):راولپنڈی کی عدالت نے افغان شہری ولی جان کی ملک بدری کا حکم جاری کردیا ۔منگل کو سینئر سول جج راولپنڈی وقار حسین گوندل نے ملزم ولی جان کو یکم جولائی 2025 سے باقاعدہ ملک بدری کے احکامات جاری کئے ۔ملزم ولی جان پر اقدامِ قتل، غیر قانونی قیام اور دیگر سنگین الزامات تھے،ایف آئی آر نمبر 255/24 تھانہ صدر بیرونی میں ولی جان کے خلاف درج ہے جبکہ فارنرز ایکٹ 1946 کی دفعہ 14 کے تحت بھی مقدمہ درج کیا گیا۔ڈی ڈی پی پی نے عدالت سے مقدمہ روکنے اور ملک بدری کی درخواست دی جس کے بعدعدالت نے سیکشن 249 CrPC کے تحت مقدمہ روکنے کی منظوری دی۔عدالت نے کہا کہ مقدمے کی پیروی قومی پالیسی کے برخلاف اور عدالتی نظام پر بوجھ ہوگی۔
عدالت نے ولی جان کا افغان کارڈ ایکسپائر، پاکستان میں قیام غیر قانونی قراردیا جبکہ18 جون کو ڈسٹرکٹ انٹیلیجنس کمیٹی کے اجلاس کے علاوہ ہوم ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے ولی جان کی ملک بدری کی باقاعدہ منظوری دے دی تھی تاہم سی پی او راولپنڈی نے بھی ڈی سی کو ملک بدری کی سفارش کی تھی۔عدالت کا کہنا ہے کہ ولی جان کو بری نہیں کیا جا رہا، صرف ملک بدری کے لیے ریلیف دیا جا رہا ہے،عدالت نے سپرنٹنڈنٹ جیل کو ملک بدری کے لیے تمام ضروری انتظامات کرنے کا حکم دیا ہے اور ولی جان کی حوالگی افغان حکام کو تمام قانونی ضوابط کے تحت کی جائے گی،غیر ملکی ملزم ملک بدر ہو سکتا ہے
چاہے مقدمہ زیرِ التوا ہو،اسلام آباد ہائی کورٹ کا حوالہ زیرِ التوا مقدمہ، ملک بدری میں رکاوٹ نہیں،فارنرز ایکٹ کے تحت غیر قانونی افغان باشندے کی رہائی کی اجازت نہیں ہے۔راولپنڈی پولیس نے نیشنل ایکشن پلان کے تحت کارروائی کرتے ہوئے ملزم ولی جان افغانی کے 42فیملی ممبران کو گزشتہ ہفتے ملک بدر کیا تھا،ملزم کے ڈیرے سے 35بچوں،12خواتین سمیت 49افغا ن باشندوں کو حراست میں لیا گیا تھا۔