اسلام آباد۔28اگست (اے پی پی):نیشنل سکلز یونیورسٹی اسلام آباد میں نوجوانوں کو جدید و قدیم مہارتوں کے امتزاج کے ساتھ ہنرمندی والی تعلیم کی فراہمی میں کوشاں، تمام مطلوبہ سہولیات سے آراستہ ایک منفرد اور مثالی ادارہ ہے، وائس چانسلر اور انکی انتظامی ٹیم کے ہمراہ یونیورسٹی میں اعلی تعلیم یافتہ اساتذہ اور بہترین صلاحیتوں کے حامل ٹیکنالوجسٹ نوجوانوں کی تربیت کیلئے مکمل طور پر مستعد ہیں، نیشنل سکلز یونیورسٹی اسلام آباد کا تعلیمی ماڈل ، پورے ملک کیلئے اور بالخصوص گلگت بلتستان کیلئے ایک قابل تقلید نمونہ ہے۔
ان خیالات کا اظہار گلگت بلتستان کے ایک اعلی سطحی وفد نے یونیورسٹی کے مختلف شعبوں کی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے کیا۔ وفد کے اراکین میں وزیر تعلیم غلام شہزاد آغا، وزیر سوشل افئیر اینڈ وومن ڈیویلپمنٹ دلشاد بانو اور سیکرٹری سکول ایجوکیشن ضمیر عباس شامل تھے۔
معزز مہمانوں کی آمد کے فوراً بعد انہیں یونیورسٹی کی تعمیر و ترقی کے حوالے سے خصوصی بریفنگ دی گئی جس میں یونیورسٹی کی کھنڈر نما حالت سے موجودہ شاندار عمارتوں تک کا سفر اور قومی و بین الاقوامی اداروں کے ساتھ تعاون کے بارے میں بتایا گیا۔ گلگت بلتستان کے دونوں وزراء اور سیکرٹری تعلیم نے یونیورسٹی کی سکلز ٹریننگ کیلئے قائم کردہ لیبارٹریز کا معائنہ کیا۔ مہمانوں نے یونیورسٹی کی آئی ٹی لیب اور موبائل مینوفیکچرنگ لیب میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔
وزیر سوشل افئیر اینڈ وومن ڈیویلپمنٹ دلشاد بانو نے تعلیم یافتہ افراد کیلئے بھی تعلیم کے مواقع کے متعلق امکانات کے بارے میں استفسار کیا اور اس سلسلے میں سیکرٹری تعلیم کو نیشنل سکلز یونیورسٹی کے ساتھ گلگت بلتستان میں پروگراموں کے انعقاد کی بھی ہدایات دیں۔
وزیر تعلیم غلام شہزاد آغا نےگلگت بلتستان کے سکولوں میں ہنر کی تربیت کو شامل کرنے کے لیے نیشنل سکلز یونیورسٹی اسلام آباد کے ساتھ مل کر ایک جامع منصوبہ تیار کرنے کا مشورہ دیا۔ وائس چانسلر نے وزراء کو نیشنل سکلز یونیورسٹی اسلام آباد کی ترقی میں محی الدین احمد وانی کے تعاون اور کاوشوں سے آگاہ کیا۔ وہ اس وقت گلگت بلتستان کے چیف سیکرٹری کے طور پر اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=383617