اسلام آباد۔10جون (اے پی پی):نیشنل سیڈ پالیسی 2025 اور نیشنل ایگریکلچرل بائیوٹیکنالوجی پالیسی 2025 منظوری کے آخری مراحل میں ہیں جبکہ پلانٹ بریڈرز رائٹس ایکٹ کو بھی ترجیح دی جا رہی ہے تاکہ اختراع کی حفاظت اور تحقیق و ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔ یہ بات وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے منگل کو قومی اسمبلی میں بجٹ تقریر میں بتائی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت پاکستان نے بیج کے شعبے کی بہتری کے لیے اہم اقدامات کیے ہیں جن میں نیشنل سیڈ ڈویلپمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی کا قیام شامل ہے تاکہ معیاری، موسمیاتی تبدیلیوں کے مطابق بیجوں کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔ انہو ں نے کہاکہ وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق نے بیج کے نظام کو ڈیجیٹل بنیادوں پر منظم کرنے کا عمل شروع کیا ہے، جس میں کمپنی رجسٹریشن، تجدید، بیج کی تصدیق، نگرانی اور نفاذ شامل ہیں۔ نجی شعبہ کی تحقیق اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔