اسلام آباد۔11مارچ (اے پی پی):ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن محمد جہانزیب خان نے کہا ہے کہ ہمارے صوبے انسانی، قدرتی اور مالیاتی وسائل سے مالامال ہیں،نیشنل پلاننگ فریم ورک سے ملکی وسائل کے مؤثر استعمال اور ترقی کی درست سمت کا تعین ہو گا ۔
ان خیالات کااظہارانہوں نے پیر کو یہاں نیشنل پلاننگ فریم ورک ورکشاپ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ورکشاپ میں سیکرٹری پلاننگ اویس منظور سمرا ، ایڈشنل سیکرٹری، جوائنٹ چیف میکرو اکانومسٹ (میکرو) اور متعلقہ وفاقی و صوبائی اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر ڈپٹی چیئرمین پلاننگ نے کہا کہ عوامی فلاح و بہبود حکومت کی ذمہ داری ہے ۔ اس بات کا واضح تعین کرنے کی ضرورت ہے کہ ترقی کے کون سے شعبے صوبائی حکومتوں کےدائرہ اختیار میں آتے ہیں اور کن شعبوں میں وفاقی حکومت اپنا کردار ادا کرے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اس سوچ کو بدلنا ہو گا کہ صوبائی حکومت کے پاس انسانی صلاحیت کی کمی ہے اور صوبوں کے پاس مالیاتی اختیارات نہیں۔ہمارے صوبے انسانی، قدرتی اور مالیاتی وسائل سے مالامال ہیں۔ صوبوں کے اندر وسائل کے استعمال کو یقینی بنانے کے لئے وہاں موجود وسائل کے مؤثر استعمال، صلاحیت سے استفادہ کرنے اور استعداد کار میں بہتری لانے کے لئے ٹھوس بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاق اور صوبوں کے درمیان قومی و ترقیاتی ترجیحات کے تعین اور ہم آہنگی پیدا کرنے کے لئے نیشنل پلان فریم ورک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔
نیشنل پلاننگ فریم ورک وسائل کے مؤثر استعمال، قومی ترجیحات میں وفاقی و صوبائی حکومتوں کے دائرہ کار کی تعین کرنے کے لئے رہنما اصول طے کرے گا ۔نیشنل پلاننگ فریم ورک سے ملکی وسائل کے مؤثر استعمال اور ترقی کی درست سمت کا تعین ہو گا ۔ نیشنل پلاننگ فریم ورک کے نتیجے میں وفاقی حکومت اور صوبوں کے درمیان ترقیاتی امور میں ہم آہنگی پیدا ہوگی اور ترقی کا عمل مقامی سطح تک منتقل کرنے میں مدد ملے گی۔
ہماری کوشش ہے کہ صوبوں اور تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے نیشنل پلاننگ فریم ورک میں بہتری لا کر اس پر اتفاق رائے کے بعد اسے نیشنل اکنامک کونسل میں پیش کر کے نیشنل فریم ورک کا حصہ بنایا جائے۔