اسلام آباد۔22مارچ (اے پی پی):نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی)نے زلزلے کے باعث ملک کے مختلف علاقوں میں ہونے والے نقصانات کی ابتدائی رپورٹ جاری کردی۔
این ڈی ایم اے کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق منگل کو پاکستان میں 6.8 شدت کا زلزلہ آیا۔ زلزلے کا مرکز افغانستان کا ہندوکش کا پہاڑی سلسلہ تھا۔ شدید زلزلے کے بعد 3.7 شدت کا ایک آفٹر شاک بھی ریکارڈ کیا گیا ۔ رپورٹ کے مطابق زلزلے کے باعث خیبرپختونخوا میں 2 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ مختلف مقامات پر 66 افراد معمولی طور پر زخمی ہوئے۔ صوابی میں گھر کی چھت گرنے سے5افراد زخمی ہوئے، چترال میں گھر کی چھت اور دیوار گرنے سے2افراد زخمی ہوئے۔ خیبر میں چھت کو نقصان پہنچا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا سوات میں چھت اور باؤنڈری وال گرنے کے واقعات کی اطلاعات ہیں ، مدین میں دیوار گرنے سے 1 بچہ جاں بحق ہوا ہے۔
لوئر دیر میں چھت گرنے کے نتیجے میں 1 شخص جاں بحق اور 1 شخص زخمی ہوا۔ مردان، باجوڑ اور لوئر چترال میں1شخص کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ مختلف مقامات پر تقریباً 60 افراد کو معمولی چوٹیں بھی آئی ہیں تاہم اس بارے درست تعداد اور تفصیلات جمع کی جا رہی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق زلزلے کے بعد گلگت بلتستان کے علاقے استور میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث راستہ بلاک ہوگیا۔ اس کے علاوہ اسلام آباد میں عمارات میں دراڑیں پڑنے کی اطلاعات ہیں، اس وجہ سے سیکٹر ای الیون میں خداداد ہائٹس بلڈنگ سے تمام رہائشیوں کو بحفاظت نکال لیا گیا تھا جبکہ اب تک کسی عمارتی ڈھانچے کے گرنے یا خطرے سے دوچار ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔
مزید برآں پنجاب، بلوچستان اور آزاد جموں وکشمیر میں کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فیلڈ یونٹس/مقامی انتظامیہ سے تفصیلی معلومات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔ ریسکیو 1122 کے مطابق ابھی تک کسی اور ہنگامی صورتحال کی اطلاع نہیں