اسلام آباد۔19جنوری (اے پی پی):نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن (این سی او سی) کا اجلاس بدھ کو وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی اور خصوصی اقدامات اسد عمر اور نیشنل کوآرڈینیٹر میجر جنرل محمد ظفر اقبال کی زیر صدارت منعقد ہوا۔
فورم نے ملک میں بیماری کی موجودہ صورتحال اور متعلقہ این پی آئیز کا تفصیلی جائزہ لیا۔ وفاقی اکائیوں کے ساتھ مشاورتی عمل کے بعد فورم نے زیر ذکر فیصلوں کے نفاذ پر اتفاق کیا۔
ان فیصلوں کا نفاذ 20 سے 31 جنوری 2022 تک رہے گا مزید برآں این سی او سی میں 27 جنوری 2022 کو دوبارہ ان این پی آئیز پر نظرثانی کی جائے گی۔ تاہم، شادیوں کے اجتماعات کے لیے این پی آئیز کا اطلاق 15 فروری 2022 تک موثر رہیں گے۔
این پی آئیز کے اطلاق کی تفصیل مندرجہ ذیل ہے۔این سی او سی کی جانب سے 10% سے زائد شرح والے تمام شروں میں تمام قسم کے اجتماعات پر پابندی عائد کر دی گئی۔10 فیصد شرح والے شہروں میں ان ڈور اجتماعات میں 300 افراد کہ گنجائش کی اجازت ہوگی۔
اسی طرح سے 10 فیصد شرح سے زائد والے شہروں میں 300 افراد آؤٹ ڈور اجتماعات کر سکیں گے۔10 فیصد سے زائد شرح والے شہروں میں انڈور شادی تقریبات پر پابندی عائد کی گئی ہے جبکہ 10فیصد سے زائد شرح والے شہروں میں ڈائن ان پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔اسی طرح سے جن شہروں میں کورونا کیسسز کی تعداد 10 فیصد سے زیادہ ہے وہاں پر تعلیمی سرگرمیاں بھی محدود کر دی گئیں ہیں۔12 سال سے کم عمر طلباء وطالبات ہفتے میں 3 دن 50 فیصد سکولوں میں آئیں گے جبکہ 12 سال سے زائد عمر کے سٹوڈنٹس کی مکمل حاضری ہوگی۔
اسی طرح سے 12 سال کے زائد سٹوڈنٹس کے لیے ویکسینیشن لازمی قرار دے دی گئی ہے۔اسی طرح سے این سی او سی کی جانب سے انڈور جمز کو 50 فیصد افراد کی گنجائش کے ساتھ کام کرنے کی اجازت ہوگی۔سینماز، مزارات اور پارکس میں بھی 50 فیصد افراد آ سکیں گے۔اسی طرح سے 10 فیصد سے زائد مثبت شرح والے تمام شہروں میں تمام قسم کی کنٹیکٹ سپورٹس جن میں کراٹے،باکسنگ،مارشل آرٹس،رگبی،کبڈی اور دیگر کھیل شامل ہیں ان پر بھی پابندی ہوگی۔
تاہم این سی او سی کی جانب سے کاروباری اوقات میں کسی بھی قسم کی تبدیلی نہیں کی گئی۔اسی طرح سے پبلک ٹرانسپورٹ کو بھی 70فیصد افراد کی گنجائش کے ساتھ کام جاری رکھنے کی ہدایات کی گئی ہے۔نئے این پی آئیز میں این سی او سی کی جانب سے دفاتر کے اوقات کار میں بھی تبدیلی نہیں کی گئی۔