اسلام آباد۔16اکتوبر (اے پی پی):چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبہ کے تحت نیشنل ہائی وے اتھارٹی(این ایچ اے)جلد ہی رتوڈیرو۔گوادر موٹروے (ایم8) کے آواران۔نال سیکشن اور نیشنل ہائی وے 50(این50)کے ژوب۔قلعہ سیف اللہ سیکشن پر تعمیراتی کام شروع کرے گی۔این ایچ اے حکام کے مطابق ایم 8کے 168کلومیٹر طویل آواران۔نل سیکشن کے تینوں پیکیجوںپر کام شروع کیا جائے گا ۔ آواران۔نال ایم۔8 موٹروے کا آخری لنک ہے جو پشاور۔کراچی موٹروے کو صوبہ سندھ میں سکھر کے قریب گوادر سے جوڑتا ہے۔
ایم ایٹ کے 146کلومیٹر طویل ہوشاب آواران سیکشن پر کام پہلے ہی جاری ہے۔ باقی کلیدی سڑک فعال ہے ۔این ایچ اے نے ژوب اور قلعہ سیف اللہ کے درمیان این 50 ہائی وے کے تین حصوں کے ٹھیکے دیئے ہیں اور جلد ہی فزیکل ورکس کے لئے ٹھیکیداروں کو متحرک کیا جائے گا۔قلعہ سیف اللہ اور کوئٹہ کے قریب کچلاک کے درمیان این 50 کے دو پیکجز پر تعمیراتی کام پہلے ہی جاری ہے۔این -50 ہکلہ-ڈی آئی خان موٹروے کے ساتھ منسلک کیا جاتا ہے۔
ایم 14پشاور اور اسلام آباد کو گوادر سے ملانے کے لئے ایک اور روٹ فراہم کرے گی جسے مغربی روٹ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ کراچی کوئٹہ چمن ہائی وے (این 25) کے کوئٹہ خضدار سیکشن پر کام جاری ہے۔ کراچی۔خضدار اور کوئٹہ۔چمن سیکشنز کے لئے پی سی ون کی بھی منظوری دے دی گئی ہے اور فنڈز کی دستیابی کے بعد منصوبوں پر عمل درآمد کیا جائے گا۔این 25کراچی کو چمن بارڈر کے ذریعے افغانستان سے ملاتا ہے۔ یہ خضدار میں ایم ایٹ موٹر وے کو بھی ملاتا ہے اور اس طرح گوادر کو افغانستان سے بھی جوڑتا ہے۔