نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز (نمل)میں دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر

162

اسلام آباد۔6دسمبر (اے پی پی):نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز (نمل)میں دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس "ری ایمیجننگ دی ریئل : پائیدار مارکیٹ کی ترقی اور شہری منصوبہ بندی” کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہو گئی۔

اس کانفرنس میں ڈویلپرز، صنعتکاروں، محققین اور ماہرین تعلیم نے شرکت کی۔ کانفرنس کا مقصد ریئل اسٹیٹ کے شعبے کو درپیش چیلنجز کا حل تلاش کرنا، پالیسی تجاویز پیش کرنا اور دھوکہ دہی کی روک تھام کرنا تھا۔

نمل کے شعبہ مینجمنٹ سائنسز نے اس کانفرنس کا انعقاد ہائر ایجوکیشن کمیشن، اسلامک ریلیف پاکستان اور انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ سائنسز کے تعاون سے کیا۔ کانفرنس نے پائیدار ترقی اور شہری منصوبہ بندی کے موضوعات پر گفتگو کے لئے ایک متحرک پلیٹ فارم فراہم کیا۔اختتامی تقریب میں ریکٹر نمل میجر جنرل (ر) شاہد محمود کیانی اور اسلامک ریلیف پاکستان کے ڈپٹی کنٹری ڈائریکٹر غلام رضا ناریجو نے کلیدی خطابات کئے۔

اپنے خطاب میں ریکٹر نمل میجر جنرل (ر) شاہد محمود کیانی نے کانفرنس کے انعقاد پر منتظمین کی کوششوں کو سراہا، جو کہ اپنی نوعیت کی پہلی کانفرنس تھی۔ انہوں نےریئل اسٹیٹ کے شعبے کی اہمیت پر روشنی ڈالی جو پاکستان کی جی ڈی پی کا 40 فیصد حصہ فراہم کرتا ہے اور اس کے مسائل کو فوری طور پر حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا

انہوں نے کہا کہ ریئل اسٹیٹ انڈسٹری ہر ایک پر کسی نہ کسی طرح اثر ڈالتی ہے اور عالمی سطح پر برابر اہمیت رکھتی ہے،غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز جو کہ مارکیٹ کا 60 فیصد حصہ ہیں، جیسے مسائل کو مضبوط پالیسیوں اور عوامی شعور کے ذریعے حل کرنا ضروری ہے۔

ریکٹر نے صنعت کے مسائل کے حل کے لئے تعلیمی اداروں کے کردار پر زور دیا اور امید ظاہر کی کہ کانفرنس کی تجاویز حکومتی پالیسیوں کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوں گی۔

اسلامک ریلیف پاکستان کے ڈپٹی کنٹری ڈائریکٹر غلام رضا ناریجو نے اپنے خطاب میں اسلامک ریلیف کی ماحولیات کی پائیداری کے حوالے سے کوششوں پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے کلائمٹ ریزیلینٹ کمیونٹیز کی ترقی کی اہمیت پر زور دیا تاکہ شہری زندگی اور قدرتی ماحول کو محفوظ رکھا جا سکے۔

انہوں نے پالیسی سازوں اور ڈویلپرز سے اپیل کی کہ وہ سوسائٹیز اور انفراسٹرکچر ڈیزائن کرتے وقت ماحول اور موسمیاتی عوامل کو ترجیح دیں اور مستقبل کی نسلوں کے لئے زمین کو محفوظ رکھنے کے لئے شہری ترقی میں توازن کو یقینی بنائیں۔

شعبہ مینجمنٹ سائنسز کے ڈین نے کانفرنس کی اہم تجاویز اور پالیسی سفارشات پیش کیں جس میں جائیداد کے شفاف لین دین کے لئے حکومت کی قیادت میں مرکزی پلیٹ فارم کا قیام، ڈیجیٹل ٹولز اور شفاف رپورٹنگ میکانزم کا نفاذ، فرق کو ختم کرنے کے لئے یکساں قیمتوں کے طریقے اپنانا،مضبوط ضابطہ کار فریم ورک اور ٹیکس مراعات،غیر قانونی سوسائٹیز کی روک تھام کیلئے ایک آزاد ریگولیٹری باڈی کا قیام عمل میں لانا، پائیدار شہری ترقی، منصفانہ شہری توسیع کے لئے زوننگ قوانین میں نظرثانی، ٹیکنالوجی کا انضمام، بلاک چین اور مصنوعی ذہانت کے آلات کا استعمال، رئیل اسٹیٹ انویسٹمنٹ ٹرسٹس (REITs)،مارکیٹ کے استحکام کے لئے انویسٹمنٹ ٹرسٹس کو فروغ دینا، مساوی ہاؤسنگ پالیسیاں، برابری کی ترقی کو فروغ دینا،تعلیمی و صنعتی تعاون، رئیل اسٹیٹ کے تحقیقی مراکز کا قیام شامل ہیں۔دو روزہ کانفرنس میں آٹھ موضوعاتی سیشنز منعقد ہوئے جن میں ریئل اسٹیٹ کے شعبے کو درپیش اہم مسائل پر بات کی گئی۔

مجموعی طور پر مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے 32 قومی اور بین الاقوامی ماہرین نے اپنا نقطہ نظر پیش کیا اور شہری پھیلاؤ، بد انتظامی اور غیر قانونی سوسائٹیز جیسے مسائل کے حل کے لئے عملی تجاویز دیں۔یہ کانفرنس نمل کے 52 طلبہ نے اپنی انتھک محنت سے منعقد کی، جنہیں اساتذہ نے رہنمائی فراہم کی۔ ان کی شاندار کاوشوں نے ایونٹ کی کامیابی کو یقینی بنایا، جو طلبہ کی قیادت اور جدت طرازی کو فروغ دینے میں نمل کے عزم کا مظہر ہے۔