نیوزی لینڈ، مساجد میں قتل عام کرنے والے دہشت گرد پر (کل) فرد جرم عائد کی جائے گی، دہشت گرد کی بہن نے بھائی کو سزائے موت کا مستحق قرار دیا

97

ویلنگٹن ۔ 22 مارچ (اے پی پی) نیوزی لینڈ کی 2 مساجد میں قتل عام کرنے والے دہشت گرد برنٹن ٹارنٹ پر (کل) ہفتہ کو فرد جرم عائد کی جائے گی۔العربیہ ٹی وی کے مطابق نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں دو مساجد میں 50 نمازیوں کو بے دردی کے ساتھ شہید کرنے والے آسٹریلوی دہشت گردکو (کل) عدالت میں پیش کر کے اس پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔برنٹن ٹارنٹ کو 5 اپریل کو عدالت میں پیش کرکے اس پر مزید الزامات میں بھی فرد جرم عائد کی جاسکتی ہے۔ادھر آسٹریلوی دہشت گرد کی بہن نے بھی بھائی کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔اپنے ایک ٹی وی انٹرویو میں 28 سالہ دہشت گرد برنٹن ٹارنٹ کی ہمشیرہ کو مساجد میں نمازیوں کے قتل عام کی ویڈیو دکھانے کی کوشش کی گئی تو وہ فوٹیج دیکھنے کی ہمت نہ کرسکیں اور رو پڑیں۔جب صحافی نے اس سے پوچھا کہ وہ اپنے بھائی کے اس سنگین جرم پر کیا رائے رکھتی ہے تو اس کا کہنا تھا کہ اگرچہ ٹارنٹ ان کے خاندان کا فرد ہے مگر وہ مجرم اور دہشت گرد ہے جو کسی ہمدری اور رحم کا مستحق نہیں۔ اس نے 50 معصوم لوگوں کی جان لی ہے اور وہ عبرت ناک سزائے موت کا مستحق ہے۔دہشت گرد کی ہمشیرہ کا کہنا تھا کہ خاندان کا کوئی فرد برنٹن ٹارنٹ کے ساتھ ہمدردی نہیں کرتا اور نہ ہی خاندان کی طرف سے اسے کوئی سپورٹ حاصل ہے، اس کے سنگین جرم پرہم سب دکھ اور صدمے سے دوچار ہیں۔