کرائسٹ چرچ۔ 22 مارچ (اے پی پی) نیوزی لینڈ کی فضائیں جمعہ کے روز اللہ اکبر کی آواز سے گونج اٹھیں جب جمعہ کی نماز کےلئے آزان دی گئی۔ مسجد النور سمیت نیوزی لینڈکی تمام مساجد میں نماز جمعہ میں آئمہ کرام نے اسلام کی عظمت ، سانحہ کرائسٹ چرچ کے شہداءکے درجات کی بلندی، امت مسلمہ کے اتحاد اور اور عالمی امن وبھائی چارہ کے لئے خصوصی دعائیں مانگیں۔ نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے گزشتہ دنوں اعلان کیا تھا کہ مسلمانوں سے یکجہتی کے لئے سرکاری ریڈیو اور ٹیلی وژن پر جمعہ کو آزان نشر کی جائے گی اسلام سے محبت کے ان کے اس جذبہ کو دنیا بھر میں بے حد سراہاگیا کرائسٹ چرچ کی مسجد النور میں نماز جمعہ کے موقع پر وزیراعظم جیسنڈرا آرڈرن ہزاروں شہریوں کے ہمراہ باہر ہنگلے پارک میں موجود تھیں اس موقع پر اپنے مختصر خطاب میں انہوں نے کہا کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں مسلمان مکمل تحفظ کے ساتھ اپنی عبادات ادا کریں۔ نماز جمعہ کے بعد نیوزی لینڈ کے ہزاروں شہریوں نے سانحہ کرائسٹ چرچ کے شہداءسے اظہار یکجہتی کے لئے دو منٹ کی خاموشی اختیار کی ۔خواتین نے مسلمانوں کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کے طور سکارف پہن رکھے تھے مسجد النور کے امام نے اپنے خطاب جسے نیوزی لینڈ بھر میں براہ راست نشر کیا گیا جس میں کہا گیا کہ سانحہ پر اگرچہ ہم افسردہ ہیں مگر زندہ اور متحد ہیں کوئی بھی ہماری صفوں کو نہیں توڑ سکتا۔ شہداءکے سوگوار خاندانوں سے مخاطب ہوتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہید زندہ ہیں ان کا خون رائیگاں نہیں جائے گا جس سے ہمیں نئی امید ملی ہے۔ جمعہ کی نماز کے موقع پر نیوزی لینڈ میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے متعدد خواتین سکیورٹی گارڈز بھی اسلحہ سے لیس تھیں، جنہوں نے مسلمانوں سے یکجہتی کے اظہار کے طور سکارف کے ساتھ گلاب کا پھول بھی لگایا ہوا تھا۔ شرکاءمیں موجود نیوزی لینڈ کی ایک خاتون بیل سبلی نے کہاکہ سانحہ پر ہمیں دکھ ہے لیکن ہم مسلمانوں کے ساتھ اور زیادہ متحد ہوگئے ہیں دریں اثناءپورے نیوزی لینڈ میں شہداءکی عقیدت میں موم بتیاں روشن کی گئیں۔