نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم کا سوشل میڈیا کے خطرات کا مقابلہ کرنے کےلئے عالمی سطح پر رد عمل کا مطالبہ

80

کرائسٹ چرچ ۔ 20 مارچ (اے پی پی) نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے سوشل میڈیا کے خطرات کا مقابلہ کرنے کے لئے عالمی سطح پر رد عمل کا مطالبہ کیا ہے۔ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اگرچہ ان کی توجہ ان کے ملک میں دو مساجد میں فائرنگ کی وڈیو کو سوشل میڈیا پر دکھائے جانے پر مرکوز ہے لیکن اس سے متعلقہ کچھ امور ایسے بھی ہیں جن کا عالمی رہنماﺅں کو مل کر سامنا کرنا چاہیے، ہم انفرادی طور پر اس معاملے سے نہیں نمٹ سکتے، اسی لئے بعض حلقے یہ مطالبہ کررہے ہیںکہ یہ ایک عالمی معاملہ ہے اور دنیا کو اس سے مل کر نمٹنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف نیوزی لینڈ کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ ایک حقیقت ہے کہ سوشل میڈیا کے پلیٹ فارمز کو تشدد کو فروغ دینے اور تشدد پر اکسانے والے مواد کو پھیلانے کے لئے استعمال کیا جاتا رہا ہے اور ہم سب کو مل کر اسے روکنا ہے۔انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کمپنیوں کا موقف یہ ہے کہ وہ ان کے پلیٹ فارمز پر مواد لوڈ کئے جانے کی ذمہ دار نہیں لیکن یہ نہیں ہوسکتا کہ وہ ان پلیٹ فارمز سے سارا منافع تو حاصل کریں لیکن کوئی ذمہ داری نہ لیں۔ فیس بک کی طرف سے اس حوالے سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کرائسٹ چرچ کی مساجد میں فائرنگ کے حوالہ سے 15 لاکھ وڈیوز شیئر کی گئیں۔ادھر امریکی ایوان نمائندگان کی کمیٹی برائے داخلی سلامتی نے کہاہے کہ ایسے پرتششد مواد کو فلٹر کیا جانا انتہائی اہم تھا۔