ویلنگٹن ۔ 10 اپریل (اے پی پی) نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ نے گزشتہ ماہ کرائسٹ چرچ کے علاقے میں مسلح شخص کے حملے کے بعد عوامی رائے اور ووٹنگ کے بعد خودکار اور نیم خودکار ہتھیاروں پر پابندی کے بل کی بھاری اکثریت سے منظوری دے دی جس کا اطلاق گورنر جنرل نیوزی لینڈ کی منظوری سے جمعہ سے ہوگا ۔بل پر رائے شماری کے دوران اس کے حق میں 119 جبکہ مخالفت میں صرف ایک ووٹ پڑا۔ اس موقع پر نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم نے کہا کہ انہیں50 افراد کی موت کے دکھ کے ساتھ اس بات کا بھی احساس ہے کہ جو لوگ اس حادثے میں زخمی ہو ئے وہ کس ازیت اور کرب سے زندگی گزار رہے ہیں انہوں نے عوام سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنے خودکار ہتھیار مقررہ مدت میں حکومت کے حوالے کر دیں بصورت دیگر انہیں 5 سال قید کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔