نیویارک۔18نومبر (اے پی پی):نیویارک سٹیٹ اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر فل راموس کے دورہ پاکستان نے نیو یارک سٹی کے پنجاب اور سندھ کے ساتھ سسٹر سٹیٹ تعلقات کے قیام کی راہ ہموار کر دی ہے۔
یہ بات امریکن پاکستان پبلک افیئرز کمیٹی (اے پی پی اے سی) کے وفد ، جو ڈپٹی سیپکر فل راموس کے دورہ پاکستان میں ان کے ہمراہ تھا،نےپاکستانی سفیر مسعود خان کو زوم میٹنگ کے دوران بتائی۔ پاکستانی سفیر مسعود خان نے دورہ کے نتائج کا خیر مقدم کیا جس سے پاکستانی بزنس کمیونٹی کو نیویارک اور دیگر امریکی شہروں میں پاکستانی مصنوعات کی نمائش کےلئے ٹریڈ شو اور نمائشوں کے انعقاد میں سہولت ملے گی۔
اس موقع پر بتایا گیا کہ ڈپٹی سپیکر فل راموس کے دورے کے دوران دونوں فریقین کی جانب سے صحت کے شعبے میں دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے اور پاکستان کے پیرا میڈیکل سٹاف کے لیے امریکہ میں خدمات انجام دینے کے لیے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کرنے کے لیے عملی اقدامات کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ ملاقات کے دوران بتایا گیا کہ امریکی فریق نے نیویارک اور دیگر شہروں میں تجارتی نمائشوں اوردیگر نمائشوں کے انعقاد میں پاکستانی تاجر برادری کو سہولت فراہم کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔
پاکستان کی مصنوعات کی نمائش اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط کرنے کے لیے امریکہ۔ اے پی اے سی کے وفد نے سفیر کو بتایا کہ فیصلوں پر عمل درآمد کے لیے روڈ میپ تیار کرنے کے لیے پاک چیمبر آف کامرس، ایپک اور ڈپٹی اسپیکر آفس کے نمائندوں پر مشتمل تین کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں۔ سفیر مسعود خان نے دورے کے نتائج کا خیر مقدم کرتے ہوئے پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو مضبوط بنانے اور عوام سے عوام کے رابطوں کو فروغ دینے میں قابل ستائش کردار ادا کرنے پر اے پی پی اے سی کو سراہا۔ نیویارک کے ساتھ سسٹر ریاستی تعلقات کے قیام کے خیال کو سراہتے ہوئے مسعود خان نے کہا کہ یہ انتظام مختلف شعبوں میں کثیر جہتی طویل المدتی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے ایک مضبوط فریم ورک فراہم کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ کیلیفورنیا اور پنجاب اور سندھ اور جارجیا کے درمیان سسٹر سٹیٹ کے معاہدے نیویارک کے ساتھ مضبوط شراکت داری کے مواقع فراہم کرتے ہیں۔ تاجر برادری اور اے پی پی اے سی سے متفقہ تجویز پر فوری طور پر کام شروع کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے سفیر نے پاکستان کے تجارتی افسران کی جانب سے تجاویز کو واضح کرنے کے لیے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی تاکہ طے شدہ ٹائم لائنز کے ساتھ ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔
مسعود خان نے تجارت اور سرمایہ کاری کے وسیع مواقع پر بھی روشنی ڈالی جو خاص طور پر آئی ٹی، قابل تجدید توانائی، زراعت اور نکالنے والی صنعتوں میں امریکی سرمایہ کاری کے منتظر ہیں۔ ملک میں ٹیک اسٹارٹ اپس کی تیزی سے ترقی اور سلیکون ویلی کی وی سی فرموں کی نمایاں سرمایہ کاری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے سفیر نے کہا کہ معیشت کی ڈیجیٹلائزیشن اور سروس ڈیلیوری کے لیے آئی ٹی پر مبنی حل متعارف کرانے کی کوششوں نے منافع بخش سرمایہ کاری کے لیے بڑے مواقع پیدا کیے ہیں۔ سفیر نے کہا کہ ملک میں اپنی سرمایہ کاری کو بڑھا کر پاکستان کو معاشی طور پر مضبوط بنانے میں اپنا حصہ ڈالیں۔
اے پی پی اے سی کے اراکین نے سفیر مسعود خان کا شکریہ ادا کیا کہ وہ دونوں ممالک اور اس کے عوام کی خدمت کے مشن کو پورا کرنے میں تنظیم کی مسلسل حمایت اور رہنمائی کرتے ہیں۔ سفیر نے پاکستان انفارمیشن اینڈ کلچرل آرگنائزیشن (پی آئی سی او) ایریزونا، پاکستان سوسائٹی آف نارتھ ٹیکساس اور پاکستانی امریکن ایسوسی ایشن، ٹمپا بے، فلوریڈا کے نمائندوں سے بھی ایک ورچوئل ملاقات کی۔ ملاقات میں قونصل جنرل لاس اینجلس عاصم علی خان اور سی جی ہیوسٹن آفتاب احمد چوہدری بھی موجود تھے۔ مختلف سمندر پار تنظیموں کے نمائندوں نے سفیر کو اپنے اپنے علاقوں میں پاکستانی کمیونٹی کی سماجی اور فلاحی سرگرمیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے کائونٹی، ضلع اور ریاستی سطح پر کمیونٹی ممبران کے ذریعے ادا کیے جانے والے کردار پر بھی روشنی ڈالی۔
مختلف اداروں کے نمائندوں نے سفیر مسعود خان کی امریکہ میں تمام پاکستانی تنظیموں کو ایک چھت کے نیچے لانے اور انہیں مشترکہ مفادات کے لیے متحد اور مل کر کام کرنے کا پلیٹ فارم فراہم کرنے کی کوششوں کو سراہا۔ امریکہ میں پاکستانی کمیونٹی کے بڑھتے ہوئے کردار اور امریکی معاشرے میں ان کے تعاون پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے سفیر مسعود خان نے تارکین وطن کی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ متحد ہو کر کام کریں اور اپنی سرگرمیوں کے زیادہ اثر کے لیے ہم آہنگی پیدا کریں۔