24.4 C
Islamabad
اتوار, جون 1, 2025
ہومبین الاقوامی خبریںنیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں 2 پاکستانیوں سمیت 57...

نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں 2 پاکستانیوں سمیت 57 امن اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش،بعد از مرگ اعزاز سے نوازا گیا

- Advertisement -

اقوام متحدہ۔30مئی (اے پی پی):نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں32 ممالک کے 57 ملٹری، پولیس اور سویلین امن اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کرنے کرنے کے لئے تقریب کا انعقاد کیا گیا ،جن میں 2 پاکستانی بھی شامل ہیں۔ اہلکاروں نے گزشتہ سال دنیا بھر میں امن مشنز میں خدمات انجام دیتے ہوئے امن کے مقصد کے لیے جانوں کی قربانی دی۔ گزشتہ روز ٹرسٹی شپ کونسل چیمبر میں اقوام متحدہ کے امن اہلکاروں کے سالانہ عالمی دن کے موقع پر منعقدہ تقریب میں بعد از مرگ ڈیگ ہیمر سکجولڈ میڈلز حاصل کرنے والوں میں اقوام متحدہ متحدہ کی انٹیرم سکیورٹی فورس فار ابیی (یو این آئی ایس ایف اے ) میں انجام دینے والے پاکستانی سپاہی محمد طارق اور حوالدار احسن اللہ خان بھی شامل ہیں ۔

ابیی سوڈان اور جنوبی سوڈان کے درمیان واقع خطہ ہے جسے ایک جامع امن معاہدے کے تحت خصوصی انتطامی حیثیت حاصل ہے، اس کا رقبہ ساڑھے دس ہزار مربع کلومیٹر کے لگ بھگ ہے۔ تقریب کی صدارت اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش نے کی اور قیام امن کی خاطر جانوں کا انذرانہ دینے والے سکیورٹی اہلکاروں کے لئے ایوارڈز د یئے جومتعلقہ ممالک کے سفیروں نے وصول کئے ۔ ان شہریوں کے لئے ایوارڈز، جنہوں نے اپنی ڈیوٹی کے دوران اپنی جانیں گنوائیں، ان کے اہل خانہ کی جانب سے اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل برائے آپریشنل سپورٹ، اتل کھرے نے وصول کیا۔ تقریب میں اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد، مشن کے ملٹری ایڈوائزر کرنل عمر شفیق کے ہمراہ شریک ہوئے اور دیگر مشنز کے سربراہان اور ان کے ملٹری اتاشیوں کے ساتھ ایوارڈز وصول کئے ۔

- Advertisement -

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش نے 2024 کے ملٹری جینڈر ایڈووکیٹ آف دی ایئر، گھانا سے سکواڈرن لیڈر شیرون میونسوٹ سائم اور سیرالیون کی سپرنٹنڈنٹ زینب گبلا کو یو این ویمن پولیس آفیسر آف دی ایئر کا ایوارڈ بھی دیا۔ دونوں اہلکار اقوام متحدہ متحدہ کی عبوری سکیورٹی فورس برائے ابیی میں بھی خدمات انجام دیتے ہیں۔اقوام متحدہ کا پہلا امن مشن 1948 میں قائم کیا گیا تھا اور آج 68 ہزار سے زیادہ سویلین، ملٹری اور پولیس اہلکار افریقہ، ایشیا، یورپ اور مشرق وسطیٰ میں 11 امن مشنز میں تعینات ہیں۔ پاکستان اقوام متحدہ کے امن مشن میں سکیورٹی اہلکاروں کی خدمات فراہم کرنے میں 5واں سب سے بڑا تعاون کرنے والا ملک ہے۔

افریقہ کے علاقے ابییی، وسطی افریقی جمہوریہ، جمہوریہ کانگو، قبرص، صومالیہ، جنوبی سوڈان اور مغربی صحارا میں اقوام متحدہ کی امن کارروائیوں میں 2,800 سے زیادہ فوجی اور پولیس اہلکار شامل ہیں۔ اقوام متحدہ کے امن اہلکاروں کے عالمی دن کے موقع پر امن اہلکاروں کی غیر متزلزل خدمات اور قربانیوں اور 4,400 سے زیادہ امن اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا جو گزشتہ 77 سالوں میں ڈیوٹی کے دوران اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر چکے ہیں جبکہ صرف 2024 میں 57 امن اہلکاروں نے اپنی جانوں کی قربانی دی۔رواں سال کا تھیم امن کی بحالی کے مستقبل پر مرکوز ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے نوٹ کیا کہ امن اہلکاروں کو تیزی سے پیچیدہ دنیا میں تیزی سے پیچیدہ حالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

انہوں نے پوری دنیا میں بڑھتے ہوئے پولرائزیشن اور تقسیم، دہشت گردی اور امن پسندوں کو نشانہ بنانے والی مہلک غلط معلومات کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی تبدیلیوں سے لے کر بین الاقوامی جرائم تک سرحدوں کو عبور کرنے والے چیلنجز پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کو اب پہلے سے کہیں زیادہ اقوام متحدہ کی ضرورت ہے اور اقوام متحدہ کو امن قائم کرنے کی ضرورت ہے جو آج کی حقیقتوں اور آنے والے کل کے چیلنجز سے نمٹنے کی صلاحیتوں سے پوری طرح لیس ہو۔سیکرٹری جنرل نے اس بات پر زور دیا کہ یہ ضروری ہے کہ امن دستوں کے پاس وہ تمام چیزیں ہوں جن کی انہیں کام کرنےکےوقت ضرورت ہے اور یہ اقوام متحدہ اور رکن ممالک کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل برائے امن آپریشنز جین پیئر لاکروکس نے کہا کہ ہمارے اہلکار ہماری سب سے اہم صلاحیت ہیں۔ ہمارے امن فوجیوں کی قربانیاں یاد کرنے سے زیادہ ضروری اقدامات کا مطالبہ کرتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ امن کی حفاظت کا مستقبل موافقت اور سرمایہ کاری جاری رکھنے کے ہمارے اجتماعی عزم پر منحصر ہے تاکہ ہم امید اور تحفظ کی فراہمی کو یقینی بنا سکیں جہاں اس کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=603340

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں