34.4 C
Islamabad
جمعہ, مئی 23, 2025
ہومقومی خبریںنیویارک میں پاکستان قونصلیٹ کے زیر اہتمام بدھ مت کے ثقافتی ورثے...

نیویارک میں پاکستان قونصلیٹ کے زیر اہتمام بدھ مت کے ثقافتی ورثے کی نمائش ،گندھارا اور وادی سندھ کی تہذیبوں کے 39 نایاب نمونے رکھے گئے

- Advertisement -

نیو یارک۔23مئی (اے پی پی):نیو یارک میں پاکستان ہائوس میں تاریخی ثقافتی نمائش کا انعقاد کیا گیا ، جس میں گندھارا اور وادی سندھ کی تہذیبوں کے 39 نایاب نمونے رکھے گئے ہیں، جو مین ہٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی کے نوادرات کی سمگلنگ یونٹ کی کوششوں سے برآمد کیے گئے ہیں اور انہیں پاکستان واپس بھیجا جا رہا ہے۔’’وسپرز فرام گنداھارا۔ شوکیس آف گندھارا سویلائزیشن اینڈ بدھسٹ ہیریٹیج آف پاکستان‘‘کے عنوان سے نمائش کا انعقاد نیویارک میں پاکستان کے قونصلیٹ جنرل اور اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مشن نے مین ہٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی کے دفتر کے تعاون سے مشترکہ طور پر کیا تھا۔ نوادرات کی سمگلنگ یونٹ کے چیف کرنل میتھیو بوگڈانوس نے نوادرات کو پہنچایا اور قونصل جنرل عامر احمد اتوزئی نے وصول کیا۔

پاکستانی قونصل جنرل نے چوری شدہ خزانے کی بازیابی پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ تقریب میں اقوام متحدہ کے مختلف مشنز سے تعلق رکھنے والے سفارت کاروں، پاکستانی مشن اور قونصلیٹ جنرل کے افسران اور عملے کے ارکان، مین ہٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی آفس اور نیویارک کے میئر کے دفتر کے نمائندوں کے علاوہ ممتاز کاروباری رہنماؤں اور پاکستانی نژاد امریکی کمیونٹی کے اراکین نے شرکت کی۔ اس موقع پرپاکستا ن کی سیکرٹری خارجہ آمنہ بلوچ نے خصوصی وڈیو پیغام میں ثقافتی ورثے کے تحفظ کے لیے پاکستان کے پائیدار عزم کو اجاگر کیا اور نوادرات کی بازیابی میں امریکی حکام کے کردار پر شکریہ ادا کیا۔

- Advertisement -

اس موقع پر قونصل جنرل عامر احمد اتوزئی نے اپنے افتتاحی کلمات میں پاکستان کی شاندار تہذیبی میراث اور گندھارا کے علاقے کے اپنے آبائی شہر نوشہرہ سے ذاتی تعلق پر زور دیا جو یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثہ کے مشہور مقام تخت بھائی کے قریب ہے۔اس موقع پر ایک دستاویزی فلم اور پریزنٹیشن میں گندھارا کے ارتقا کو تہذیبوں کے سنگم کے طور پر اور بدھ مت کے افکار کے ایک سنگم کے طور پر بیان کیا گیا، جو یونانی، فارسی اور وسطی ایشیائی ثقافتوں سے متاثر ہے۔ نوادرات کی سمگلنگ یونٹ کے چیف کرنل بوگڈانوس نے ڈسٹرکٹ اٹارنی ایلون بریگ کی جانب سے ثقافتی انصاف اور سرحد پار تعاون کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ اس کے بعد نوادرات کو حکومت پاکستان کے حوالے کرنے کے لیے باضابطہ دستخط کی تقریب منعقد ہوئی۔

اس موقع پر اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے اختتامی کلمات کہے۔ انہوں نے کہا کہ گندھارا محض ایک قدیم تہذیب نہیں ہے ۔ یہ امن، رواداری اور مکالمے کی اقدار کا زندہ ثبوت ہے جو پاکستان کی سرزمین پر طویل عرصے سے موجود ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بدھ مت کے فن اور سیکھنے کے ایک قابل ذکر مرکز کے طور پر گندھارا ثقافتی ترکیب کی روشنی کے طور پر ابھرا، جہاں مشرق مغرب سے ملا اور روحانی روایات بغیر کسی رکاوٹ کے فنکارانہ اظہار کے ساتھ گھل مل گئیں۔انہوں نے کہا کہ گندھارا کی نمائش میں ہم نہ صرف ایک شاندار ماضی کی عکاسی کر رہے ہیں بلکہ اپنے مشترکہ انسانی ورثے کے تحفظ اور فروغ کے لئے پاکستان کے عزم کا اعادہ بھی کر رہے ہیں۔ ہمیں فخر ہے کہ پاکستان میں بدھ مت کے متعدد آثار قدیمہ کو یونیسکو نے عالمی ثقافتی ورثہ کے طور پر تسلیم کیا ہے۔

ہم مستقبل کی نسلوں کے لئے ان مقامات کی حفاظت اور فروغ کے لئے یونیسکو اور بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ اپنے تعاون میں ثابت قدم ہیں۔ انہوں نے عالمی سطح پر ثقافتی ورثے کے تحفظ کے لئے تعاون اور عزم پر سفارتی، علمی اور ثقافتی برادریوں، یونیسکو اور مستقل وفود کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے حالیہ برسوں میں چوری شدہ گندھارا فن پاروں کی وطن واپسی اور حفاظت میں تعاون کے لئے ڈسٹرکٹ اٹارنی کے دفتر کی تعریف بھی کی۔

پاکستانی مندوب سفیر عاصم افتخار احمد نے مزید کہا کہ یہ کوششیں اس بات کی یاد دہانی ہیں کہ کس طرح بین الاقوامی تعاون تاریخی غلطیوں کو درست کر سکتا ہے اور ثقافتوں اور برادریوں کے وقار کو بحال کر سکتا ہے۔ نمائش کا اختتام فن پاروں کی نمائش اور قوالی پرفارمنس کے ساتھ ہوا جس نے مہمانوں کو محظوظ کیا۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=600613

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں