نیو انرجی وہیکل پالیسی2025-30 کی بروقت تشکیل وتدوین اور نفاذ کے لیے مربوط کوششوں ضرورت ہے، وزیرخزانہ سینیٹرمحمداورنگزیب کا اجلاس سے خطاب

155
نیو انرجی وہیکل پالیسی2025-30 کی بروقت تشکیل وتدوین اور نفاذ کے لیے مربوط کوششوں ضرورت ہے، وزیرخزانہ سینیٹرمحمداورنگزیب کا اجلاس سے خطاب

اسلام آباد۔16جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے نیو انرجی وہیکل پالیسی2025-30 کی بروقت تشکیل و تدوین اور نفاذ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہاہے کہ اس حوالہ سے پالیسی اہداف کے حصول اور انہیں پاکستان کی ماحولیاتی و اقتصادی ترجیحات کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے لیے مربوط کوششوں ضرورت ہے۔ انہوں نے یہ بات جمعرات کویہاں نیو انرجی وہیکل پالیسی 2025-30 کے حوالہ سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔

اجلاس میں پالیسی کے حوالہ سے الیکٹرک گاڑیوں کی پیداوار اور انہیں اپنانے میں درپیش اہم چیلنجز کا احاطہ کیا جا رہا ہے تاکہ ٹرانسپورٹ کے شعبے میں ماحول دوست توانائی کے استعمال کو یقینی بنایا جا سکے۔اجلاس میں وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین، گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد، سیکرٹری خزانہ امداداللہ بوسال، سیکرٹری تجارت، سیکرٹری موسمیاتی تبدیلی، ممبر کسٹم پالیسی، ایڈیشنل سیکرٹری ٹریڈ پالیسی (وزارت تجارت) اور متعلقہ وزارتوں اور ڈویژنز کے سینئر افسران نے شرکت کی۔سیکرٹری صنعت و پیداوار نے الیکٹرک گاڑیوں کی صنعت کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی پریذنٹیشن دی۔

پریذنٹیشن میں پالیسی اقدامات پر زور دیا گیا تاکہ نیو انرجی وہیکل کی اپنائیت کو قومی ترجیحات کے مطابق یقینی بنایا جا سکے۔اجلاس میں الیکٹرک گاڑیوں کی پیداوار اور انہیں اڈاپٹ کرنے میں رکاوٹوں کو دور کرنے، مینوفیکچرنگ کے عمل کو بہتر بنانے، بنیادی ڈھانچے کی ضروریات کو پورا کرنے، پالیسی میں ضروری اصلاحات، سپلائی چین کے مسائل کو حل کرنے اور نجی شعبے کی سرمایہ کاری کو فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیر خزانہ نے نیو پالیسی 2025-30 کی بروقت تشکیل وتدوین اور نفاذ کی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے کہاکہ پالیسی اہداف کے حصول اور انہیں پاکستان کی ماحولیاتی اور اقتصادی ترجیحات کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے لیے مربوط کوششوں کی ضرورت ہے۔اجلاس میں نیو انرجی وہیکل پالیسی کے کامیاب نفاذ کے لیے کوششوں کو تیزکرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔