اسلام آباد۔22اکتوبر (اے پی پی):نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے اپنے 22 اکتوبر 2024 کے فیصلے کے ذریعے 2023 کے بعد کے کنٹرول پیریڈ کے لیے کے الیکٹرک کے جنریشن ٹیرف پٹیشن پرفیصلہ جاری کردیا ہے۔ یہ پٹیشن کے الیکٹرک کی جانب سے دسمبر 2022 میں جمع کرائی گئی تھی۔واضح رہے کہ یہ فیصلہ صارفین کے بلوں سے وصول کی جانے والی بجلی کی قیمتوں کو متاثر نہیں کرے گا۔
صارفین کے بلوں میں لاگو نرخ کا تعین پورے پاکستان میں لاگو یکساں ٹیرف پالیسی کے تحت کیا جاتا ہے۔ یہ فیصلہ کے الیکٹرک کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے جس سے ادارہ اپنےجامع سرمایہ کاری پلان کو حاصل کرنے میں مثبت کردار ادا کرے گا۔ یہ منصوبہ کمپنی کی ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن میں ہونے والے نقصانات کو کم کرنے، اس کے کسٹمر بیس میں اضافے اور پاور یوٹیلیٹی کے بنیادی ڈھانچے کو موجودہ مطالبات اور مستقبل کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کی جانے والی کوششوں پر مشتمل ہے۔ کے الیکٹرک نیپرا کی طرف سے جاری کردہ مکمل اور وسیع فیصلے کا جائزہ لے رہا ہے،
یہ معلوم ہوتا ہے کہ منظور شدہ ٹیرف ڈھانچے میں کچھ تبدیلیاں یا کمی شامل ہے، خاص طور پر آپریشن اینڈ مینٹیننس کے اخراجات، ایکویٹی پر رٹرن اور کنٹرول کی نئی مدت سے متعلق ہے۔ کمپنی اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ریگولیٹری اتھارٹی کے ساتھ سرگرم عمل ہے کہ یہ تبدیلیاں ایک مستحکم، پائیدار توانائی کے ماحولیاتی نظام کی تعمیر کے وژن کے مطابق ہوں۔ کے الیکٹرک سرمایہ کاری کے منصوبے پر نظرثانی کے ساتھ ساتھ ڈسٹری بیوشن، ٹرانسمیشن اور سپلائی ٹیرف کے ٹیرف کو جلد از جلد حتمی شکل دینے کے لیے نیپرا کے ساتھ مصروف عمل ہے۔
نجکاری کے بعد سے کے الیکٹرک نے کراچی کے پاور انفرااسٹرکچر میں 4 ارب ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی ہے، اس سے صارفین کی تعداد دُگنی ہوگئی ہے، ان صارفین کو فراہم کی جانے والی توانائی بھی ڈبل ہو گئی ہے جبکہ لائن لاسز کی شرح آدھے تک کم ہوگئی ہے۔ نتیجتاً آج کے الیکٹرک کا 70 فیصد نیٹ ورک لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ ہے۔