ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے اپنی جماعتوں کو کک بیکس اور منی لانڈرنگ کیلئے استعمال کیا،وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل

37
عالمی طاقتیں افغانستان میں خوراک کی کمی اور انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے ہنگامی اقدامات کریں،زرتاج گل

اسلام آباد۔18جنوری (اے پی پی):وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل نے کہا ہے کہ تحریک انصاف واحد سیاسی جماعت ہے جس کے آڈیٹڈ فنڈز ہیں اور الیکشن کمیشن کے پاس 40 ہزار لوگوں کی تفصیلات جمع کرائی ہوئی ہیں، پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی نے اپنی جماعتوں کو کک بیکس اور منی لانڈرنگ کیلئے استعمال کیا، دونوں جماعتیں پارٹی فنڈنگ میں ایک بھی بندے کا نام نہیں بتا سکیں، اپوزیشن جماعتیں فنڈنگ کا جواب دینے کے بجائے الیکشن کمیشن پر دبائو ڈالنے کیلئے احتجاج کرنا چاہتی ہیں لیکن انہیں جواب دینا پڑے گا۔ پیر کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ اوورسیز پاکستانیز پاکستان اور وزیراعظم عمران خان سے محبت کرتے ہیں، اوورسیز پاکستانیز تحریک انصاف پر اعتماد کرتے ہیں اور اسی لئے انتخابی اخراجات کیلئے ہماری جماعت کو فنڈنگ کرتے ہیں جس پر ہمیں ان پر فخر ہے۔ زرتاج گل نے کہا کہ حکومت کا فارن فنڈنگ کے حوالے سے موقف واضح ہے، ہم نے فنڈنگ کرنے والے چالیس ہزار لوگوں کے اکاﺅنٹس کی تفصیلات الیکشن کمیشن میں جمع کرائی ہوئی ہیں، تحریک انصاف الیکشن کمیشن کی سکروٹنی کمیٹی کو خوش آمدید کہتی ہے، چاہتے ہیں کہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی فرخ حبیب 2017ءمیں ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی پارٹی فنڈنگ کا کیس الیکشن کمیشن کے پاس لے گئے تھے کہ دونوں جماعتیں اپنی جماعتوں کے نام پر منی لانڈرنگ اور کک بیکس لیتی ہیں، چار سال گزر جانے کے باوجود انہوں نے ابھی تک فنڈنگ کے حوالے سے کوئی جواب جمع نہیں کرایا، یہ لوگ چار سو لوگوں کا نام نہیں بتا سکتے، تحریک انصاف کی طرح تمام جماعتوں آڈٹ ہونا چاہیے تاکہ عوام کو بھی پتا چلے کہ کس جماعت کو ممنوعہ فنڈنگ کی گئی ہے۔ وزیر مملکت نے کہا کہ ن لیگ کے قائدین کو این آر او لینے کی عادت پڑی ہوئی ہے، یہ چاہتے ہیں کہ انہیں ہر چیز میں این آر او مل جائے، نواز شریف سابق جنرل (ر) پرویز مشرف سے این آر او لیکر بیرون ملک گئے اور بعدازاں ن لیگ اور پیپلزپارٹی ایک دوسرے کو این آر او دیتی رہیں، دونوں جماعتوں نے باریاں لیکر لوٹ کھسوٹ کی اور بیرون ممالک جائیدادیں بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں اب بھی این آر او لینے کیلئے شورشرابا کر رہی ہیں اور اسی لئے الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کرنا چاہتی ہیں، یہ لوگ جو مرضی کر لیں، وزیراعظم عمران خان بدعنوان عناصر کو این آر او نہیں دیں گے۔ زرتاج گل نے کہا کہ براڈشیٹ معاہدہ 2001ءمیں کیا گیا لیکن اس کے بعد پرویز مشرف نے نواز شریف کے ساتھ معاہدہ کر کے انہیں این آر او دے دیا جس کا خمیازہ قوم کو بھگتنا پڑا، 48 گھنٹوں میں براڈشیٹ کے مزید انکشافات سامنے لائیں گے۔