والدین اور اساتذہ کو اپنے بچوں کی آن لائن سرگرمیوں کے بارے میں محتاط رہنا چاہئے ، ڈائریکٹر پی ٹی اے محمد فاروق کا اپنے آرٹیکل "چلڈرن ایٹ آن لائن رسک” میں اظہار خیال

114

اسلام آباد۔7جون (اے پی پی):پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی(پی ٹی اے) کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ نے بچوں کی تلاش اور سیکھنے کے انداز میں انقلاب برپا کر دیا ہے لیکن اس نے انہیں ان مسائل کو حل کرنے کے لئے ڈیجیٹل دنیا سے وابستہ مختلف خطرات سے بھی آگاہ کیا ہے ، والدین اور اساتذہ کو اپنے بچوں کی آن لائن سرگرمیوں کے بارے میں محتاط رہنا چاہئے ، خاص طور پر زیادہ سکرین ٹائم جو جارحیت ، تنہائی اور اضطراب کا باعث بن سکتا ہے۔

ہر کوئی انٹرنیٹ کے فوائد کے بارے میں بات کرتا ہے لیکن یہ ایک حقیقت ہے کہ بہت کم لوگ اس کے تاریک پہلوئوں کے بارے میں جانتے ہیں۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے ڈائریکٹر محمد فاروق نے اپنے مضمون "Children@ آن لائن رسک” میں کہا ہے کہ آن لائن رسک ایک عالمی رجحان ہے تاہم پاکستان کے نقطہ نظر سے ہمیں اضافی چیلنجز کا سامنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ معاملہ اتنا حساس نوعیت کا ہے کہ ایک چھوٹا سا واقعہ بھی امن و امان کی صورتحال کو جنم دے سکتا ہے اور حقیقی دنیا کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ معاملے کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ ضروری ہے کہ ہمارے سوشل میڈیا صارفین بشمول نوجوانوں، والدین، اساتذہ اور دیگر اہم سٹیک ہولڈرز کو حساس بنایا جائے تاکہ وہ نہ صرف اس سے وابستہ خطرات سے بخوبی آگاہ ہوں بلکہ اپنے نوجوانوں کو مزید نقصان سے بچانے کے لئے بروقت مناسب اقدامات کریں۔

انہوں نے کہا کہ موثر نتائج حاصل کرنے کے لئے تمام سطحوں پر سنجیدہ اور اجتماعی کوششیں ناگزیر ہیں۔آن لائن دنیا میں نوجوان کمزور ہیں لیکن ان کی نگرانی کرنے والے والدین اور سرپرست آن لائن خطرات، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی کمیونٹی گائیڈ لائنز اور مقامی قوانین (یعنی پی ای سی اے، پی پی سی، وغیرہ) میں بیان کردہ سزائوں سے مکمل طور پر آگاہ نہیں ہیں۔اس مرحلے پر بچوں اور طالب علموں کو وقتاً فوقتا ًاپنے والدین، اساتذہ کی طرف سے مناسب مشاورت کی ضرورت ہوتی ہے اور ساتھ ہی ثابت شدہ اقدامات کو اپنانے کی ضرورت ہوتی ہے جیسے: انہیں ہینڈ ہیلڈ ڈیوائسز دینے سے گریز کرنا اور انہیں ایک مشترکہ علاقے میں رکھے گئے پی سی استعمال کرنے کی اجازت دینا اور آن لائن گیمنگ سہولیات کو جسمانی سرگرمیوں سے تبدیل کرنا۔

انہوں نے کہا کہ والدین کو چاہئے کہ وہ اپنے بچوں کے لئے وقت نکالیں، دوستانہ رہیں اور انہیں آن لائن خطرات کے بارے میں تعلیم دیں اور انہیں بغیر کسی فیصلے کے اپنے مسائل پر تبادلہ خیال کرنے کی اجازت دیں بصورت دیگر وہ اجنبیوں /آن لائن شکاریوں پر اعتماد کر سکتے ہیں۔

انہوں نے تعلیمی اداروں پر زور دیا کہ وہ سیمینارز/ ویبینارز، ورکشاپس وغیرہ کا انعقاد کرکے آگاہی پیدا کریں۔اس کے علاوہ ایس ایم ایپلی کیشنز کے والدین کے کنٹرول سافٹ ویئر اور بلٹ ان سیفٹی خصوصیات کا استعمال نامناسب مواد /ایپس کو فلٹر کرنے ، سکرین کے وقت کو محدود کرنے ، آن لائن سرگرمیوں کا مشاہدہ کرنے وغیرہ میں موثر ہے۔