اسلام آباد۔25فروری (اے پی پی):ورلڈ فیڈریشن فار میڈیکل ایجوکیشن (ڈبلیو ایف ایم ای) نے پاکستان میں میڈیکل کی تعلیم کے اعلی ترین معیار کو برقرار رکھنے کے لئے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی)کو ایکریڈیٹیشن جاری کردیا،10 سال کی قابل ذکر مدت کے لئے ڈبلیو ایف ایم ای کی مسلمہ حیثیت ملنے اور پی ایم اینڈ ڈی سی کے ڈبلیو ایف ایم ای سے منظور شدہ ہونے کے بعد ، تمام پاکستانی طلبا ای سی ایف ایم جی اور یو ایس ایم ایل ای کے لئے درخواست دینے کے اہل ہو گئے ہیں۔ ڈبلیو ایف ایم ای کی شناخت حاصل کرنے سے پاکستان کے میڈیکل گریجویٹس امریکہ، کینیڈا، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ جیسے دیگر ممالک میں پوسٹ گریجویٹ ٹریننگ اور پریکٹس کرسکیں گے جنہیں ڈبلیو ایف ایم ای کی شناخت کی ضرورت ہوتی ہے۔
ڈبلیو ایف ایم ای کا ڈبلیو ایچ او کے ساتھ باضابطہ تعلق ہے ، جو دنیا بھر میں میڈیکل ڈاکٹروں کی طبی تعلیم اور تربیت کی نمائندگی کرتا ہے۔ ڈبلیو ایف ایم ای کا اعتراف اس بات کو یقینی بنانے کا ایک آزاد، شفاف اور سخت طریقہ کارہے جو دنیا بھر میں میڈیکل اسکولوں کی توثیق بین الاقوامی طور پر قابل قبول اور اعلی معیار پر مبنی ہوتاہے۔ ڈبلیو ایف ایم ای نے متعین کردہ معیار کے ساتھ ایکریڈیٹیشن ایجنسیوں کی تعمیل کا جائزہ لیا۔ ڈبلیو ایف ایم ای کی جانب سے ایکریڈیٹیشن اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ پی ایم اینڈ ڈی سی کے طبی تعلیمی پروگرام معیار اور عمدگی کے بین الاقوامی معیار پر پورا اترتے ہیں۔
یہ کونسل کی پاکستان میں صحت کی دیکھ بھال کے خواہشمند پیشہ ور افراد کے لئے ایک مضبوط اور عالمی سطح پر مسابقتی طبی تعلیم فریم ورک فراہم کرنے کے عزم کی عکاسی ہے۔ صدر رضوان تاج کی قیادت میں پی ایم اینڈ ڈی سی ٹیم نے ڈبلیو ایف ایم ای کی شناخت کے عمل کو آگے بڑھایا اور یہ تاریخی سنگ میل عبور کیا ہے۔ پی ایم اینڈ ڈی سی کے صدر پروفیسر رضوان تاج نے ایک بیان میں کہا کہ ہم ڈبلیو ایف ایم ای کی جانب سے تسلیم کیے جانے پر بہت خوش ہیں جو ملک میں طبی تعلیم کے معیار کو بلند کرنے کے لیے ہماری مسلسل کوششوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
یہ کامیابی تعاون کے لئے نئی راہیں کھولتی ہے اور اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ ہمارے میڈیکل گریجویٹس بین الاقوامی صحت کی دیکھ بھال کے معیارات کو پورا کرنے کے لئے اچھی طرح سے لیس ہیں۔ ڈاکٹر رضوان نے مزید کہا کہ اہداف کے حصول کے لیے پی ایم اینڈ ڈی سی کو ورلڈ فیڈریشن فار میڈیکل ایجوکیشن(ڈبلیو ایف ایم ای)جیسی عالمی تنظیموں کے ساتھ کچھ رہنمائی اور طویل مدتی تعلقات کی ضرورت ہے۔ان کی رہنمائی اور معاونت ہمارے ملک میں طبی تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔ پروفیسر ڈاکٹر رضوان تاج نے اس تاریخی کامیابی پر قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ڈبلیو ایف ایم ای کا اعتراف اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ پاکستان میں طبی تعلیم کا معیار عالمی معیار پر پورا اترتا ہے۔
اس سے ہمارے طلبا کو دنیا میں کہیں بھی اپنے کیریئر کو آگے بڑھانے کا موقع ملے گا۔ انہوں نے ٹیم کے تمام ممبران کی تعریف کی جنہوں نے اس مقصد کے حصول کے لئے انتھک محنت کی۔ انہوں نے تعاون اور شناخت کے بین الاقوامی کنسلٹنٹ فرزند علی کو ریکارڈ وقت میں مکمل شناخت کے عمل کو تیز کرنے کے لئے ان کی رہنمائی اور انتھک کوششوں کی بھی تعریف کی۔
انہوں نے شفا کالج آف میڈیسن، خیبر میڈیکل کالج پشاور، یونیورسٹی آف لاہور، آغا خان میڈیکل کالج کراچی اور آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی کی انتھک محنت کی بھی تعریف کی جنہوں نے ڈبلیو ایف ایم ای کے کڑے تشخیصی عمل کے دوران ورکشاپس اور انسپکشنز کے انعقاد میں تعاون اور کردار ادا کیا۔ انہوں نے پی ایم اینڈ ڈی سی کے تمام عملے کو اس ایکریڈیٹیشن کے حصول میں انتھک کوششوں پر مبارکباد دی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ اعزاز پی ایم اینڈ ڈی سی کے طبی تعلیم اور ایکریڈیٹیشن میں اعلی ترین معیارات کے لئے پختہ عزم کا ثبوت ہے۔
اس اعزاز کے تحت پاکستان میں موجود تمام 185 میڈیکل کالجز ڈبلیو ایف ایم ای سے منظور شدہ ہوجائیں گے اور آنے والے 10 سالوں میں قائم ہونے والے نئے میڈیکل کالج خود بخود ڈبلیو ایف ایم ای سے منظور شدہ ہوجائیں گے۔ اس اعزاز سے پاکستان میں طبی تعلیم کے معیار میں مزید اضافہ ہوگا اور انہیں عالمی بہترین طریقوں اور معیارات سے ہم آہنگ کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ایم اینڈ ڈی سی ملک میں طبی تعلیم کی تعمیل اور مسلسل بہتری کو یقینی بنانے کے لئے بین الاقوامی شراکت داروں اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔