اسلام آباد۔24مئی (اے پی پی):وزارت برائے بحری امور پاکستان کے ماہی گیری کے شعبے کو مستحکم کرنے اور اس کے ملکی معیشت میں حصہ داری بڑھانے کے لیے ایک جامع قومی ماہی گیری پالیسی تیار کرنے کی کوششیں کر رہی ہے۔ اس پالیسی کا مقصد سمندری خوراک کی برآمدات میں اضافہ کرنا اور اس شعبے کو مستحکم، پائیدار اور معاشی طور پر قابل عمل بنانا ہے۔وزارت کے ایک اہلکار نے ہفتہ کو ’’اے پی پی ‘‘سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ملک بھر میں مشاورت کے عمل کے علاوہ کراچی اور لاہور میں ورکشاپس کا انعقاد کیا جا چکا ہے اور اسلام آباد میں وفاقی وزیر برائے بحری امور جنید انور چوہدری کی ہدایت پر جون میں ایک حتمی مشاورتی ورکشاپ کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قومی ماہی گیری اور آبی کاشتکاری پالیسی کا منصوبہ ملک میں ایک پائیدار، جامع اور معاشی طور پر قابل عمل ماہی گیری کے شعبے کی ترقی کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ اس کے علاوہ، پالیسی برآمدات میں اضافے، عالمی سطح پر سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی اور ماہی گیری کے شعبے کے لیے ایک روڈ میپ کے طور پر کام کرے گی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنانے کے لیے فعال طور پر کام کر رہی ہے کہ صنعتی آراء کو شامل کیا جائے اور یہ عالمی ماحولیاتی اور اقتصادی معیار کے مطابق ہو۔
اس کے علاوہ، وفاقی وزیر برائے بحری امور جنید انور چوہدری نے کراچی کے کورنگی ماہی گیری بندرگاہ اتھارٹی کو دوبارہ فعال کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے جو مقامی ماہی گیری کی صنعت کو منظم کرنے اور اس کی مدد کرنے میں اہم ادارہ ہے۔ وزیر نے کہا، "کورنگی سمندری شعبے کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔ اس کی ماہی گیری اتھارٹی کو دوبارہ فعال کر کے ہم حکومتی انتظامیہ، ضوابط کی پابندی اور برآمدی صلاحیت کو بہتر بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=601033