اسلام آباد۔28مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے توانائی اویس احمد خان لغاری نےکہا ہے کہ وزارت نے کے۔الیکٹرک کے جنریشن، ٹرانسمیشن، ڈسٹری بیوشن اور سپلائی کے لائسنس کے بارے میں نیپرا کے بعض فیصلوں پر کچھ سنگین خدشات کا اظہار کیا ہے، یہ فیصلے آئندہ کثیر سالہ ٹیرف کی مدت کے لئے سرمایہ کاری کے منصوبے کو بھی متاثر کرتے ہیں۔
بدھ کو سوشل میڈیا ایکس پر اپنی پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ ان احکامات کے صارفین کے ٹیرف اور وفاقی حکومت کی سبسڈیز پر یکساں ٹیرف نظام کے اندر اہم طویل مدتی اثرات ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزارت ٹرانسمیشن، ڈسٹری بیوشن اور سپلائی سے متعلق حال ہی میں جاری کردہ تعین کا جائزہ لینے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
دریں اثنا، دسمبر 2024 میں واپس جمع کرائے جانے کے باوجود پرانے جنریشن ٹیرف کے فیصلے پر نظر ثانی نیپرا کی توجہ کی منتظر ہے،یہ تاخیر پاور سیکٹر اور اس کی سبسڈیز کے لئے سنگین مالیاتی اثرات مرتب کرتی ہے۔
مزید برآں اگر کچھ شعبوں پر توجہ نہیں دی جاتی ہے تو وہ صارفین اور ریگولیٹری ماحول کو منفی طور پر متاثر کر سکتے ہیں، ممکنہ طور پر تقسیم کے شعبے میں نجی شراکت کی حوصلہ افزائی کے لئے پاکستان کی کوششوں میں رکاوٹ بن سکتے ہیں۔