اسلام آباد ۔ 10 مئی (اے پی پی) وزارت داخلہ نے وزیراعظم محمد نواز شریف کی منظوری سے ڈان لیکس انکوائری کمیٹی کی سفارشات جاری کر دیں۔ بدھ کو وزارت داخلہ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق کمیٹی نے پرنٹ میڈیا کے لئے بالخصوص ملکی سلامتی کے معاملات سے متعلق ضابطہ اخلاق تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ روزنامہ ڈان/ ظفر عباس/ سرل المیڈا کے کردار کا معاملہ ضابطے کی کارروائی سے متعلق ہدایت کے ساتھ آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی کے سپرد کیا جائے اور قومی اہمیت و سلامتی سے متعلق معاملات پر خبروں کی اشاعت کے لئے ضابطہ اخلاق مرتب کیا جائے، اس سلسلے میں بنیادی صحافتی اور ادارتی اقدار پر عمل کیا جائے۔ پریس ریلیز کے مطابق گزشتہ سیکشنز میں دی گئی وجوہات کی بناءپر وفاقی حکومت کی جانب سے سینیٹر پرویز رشید کے خلاف اٹھائے گئے اقدام کی توثیق کی گئی ہے۔ کمیٹی نے اتفاق رائے سے قرار دیا کہ راﺅ تحسین علی نے پیشہ ورانہ ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کیا اور اس معاملہ میں بے احتیاطی دکھائی ہے، اس لئے کمیٹی نے سول سرونٹ کے طور پر ان کے خلاف ایفی شینسی اور ڈسپلن رولز 1973ءکے تحت کارروائی کی سفارش کی۔ گزشتہ سیکشنز میں دی گئی وجوہات کی بناءپر کمیٹی نے طارق فاطمی کو ان کے موجودہ عہدہ سے ہٹانے کی سفارش کی۔ وزارت داخلہ کے پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم کے احکامات پر متعلقہ وزارتوں اور ڈویژنوں کی جانب سے عمل درآمد ہو چکا ہے، اس لئے ڈان لیکس کا معاملہ حل ہو گیا ہے۔