اسلام آباد۔25جنوری (اے پی پی):وزارت صحت اور پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ) کے زیر اہتمام غیر صحت بخش غذا اور میٹھے مشروبات کے استعمال سے لاحق ہونے والی بیماریوں سے متعلق آگاہی کیلئے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر نگران وفاقی وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی ۔ ترجمان وزارت صحت کے مطابق حکومت متعدی اور غیر متعدی امراض کی روک تھام کیلئے موثر اقدامات کو یقینی بنارہی ہے اور تمام تر ضروری اقدامات کو یقینی بنانے کیلئے ایک مربوط حکمت عملی تشکیل دی ہے ۔
شوگری ڈرنکس متعدی اور غیر متعدی امراض میں لاحق ہونے والے بچوں جوانوں کی زندگیاں ختم ہو جاتی ہیں اور اس سے ہماری معیشت کو بھی نقصان بھی پہنچتا ہے ۔ وزارت صحت آپ کی سفارشات اور تجاویز کو آگے بڑھا ے گی اس سلسلے میں بھر پور عملی اقدامات کو یقینی بنائے گی ۔وزارت صحت اپنے اداروں کو شوگری پروڈکٹس پر پابندی لگا رہی ہے اور دوسری وزارتوں کیلئے بھی اس سلسلے میں ایڈوائزری جاری کرے گی ۔
پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ) کے صدر جنرل مسعود الرحمان کیانی نے کہا کہ حکومت این سی ایز سے نمٹنے کیلئے احتیاطی صحت پر توجہ دے گی جو سب سے موثر طریقہ ہے، غیر صحت بخش غذا دل کی بیماریوں، ذیابیطس، فالج، جگر اور گردے کی بیماریوں جیسے بہت سے این سی ڈی کے خطرے والے عوامل میں سے ایک ہے، میٹھے مشروبات اور تیار شدہ فوڈز ان غیر صحت بخش غذاؤں میں سے ہیں جن کا ہم ضرورت سے زیادہ استعمال کررہے ہیں، غیر صحت بخش کھانوں کے استعمال کو کم کرنے کی پالیسیوں سے صحت عامہ میں نمایاں بہتری آئے گی۔
پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ) کے جنرل سیکرٹری ثناءاللہ گھمن نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مشروبات کی صنعت پالیسی سازوں کو گمراہ کرنے اور صنعت عامہ کے ایجنڈے کو پٹڑی سے اتارنے کیلئے کئی طریقے استعمال کرتی ہے، ہمیں اس طرح کے ہتھکنڈوں کی احتیاط سے نگرانی اور ان پر کڑی نظر رکھنے کی ضرورت ہے، ہمیں کارپوریٹ مفاد کی بجائے عوامی صحت کو ترجیح دینی چاہئے اور پاکستانی عوام کی قیمتی جانیں بچانے میں مدد کرنی چاہئے۔
سیمینار میں پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ) کے صدر میجر جنرل (ر) مسعود الرحمان کیانی، وزارت صحت کے نیوٹریشن کوآرڈینیٹر نیوٹریشن اینڈ این ایف اے، ڈاکٹر خواجہ مسعود احمد، جنرل سیکرٹری پناہ ثناء اللہ گھمن سمیت مختلف محکموں اور اداروں کے نمائندگان بھی شریک ہوئے۔