اسلام آباد۔20مئی (اے پی پی):وزارت قانون و انصاف نے نیشنل ڈیٹا بیس اور رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے بنائے گئے جنسی مجرموں کے قومی رجسٹرسے متعلق وضاحت جاری کر دی ہے۔جمعہ کو وزارت قانون و انصاف سے جاری بیان کے مطابق وزارت قانون و انصاف کو حال ہی میں پتہ چلا ہے کہ نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے یکطرفہ طور پر نیشنل سیکس آفنڈر رجسٹر بنایا ہے۔ اس پریس ریلیز کے ذریعے وزارت قانون و انصاف عوام کو نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے قائم کردہ نیشنل سیکس آفنڈر رجسٹر کی موجودہ قانونی حیثیت سے آگاہ کرتی ہے۔
یہ بات ہمارے علم میں آئی ہے کہ رجسٹر کو مناسب قانونی منظوری کے بغیر یکطرفہ طور پر استعمال کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے وزارت قانون و انصاف اس ضمن میں وضاحت جاری کرنے پر مجبور ہو گئی ہے۔انسداد عصمت دری (تحقیقات اور مقدمہ) ایکٹ 2021 کی دفعہ 24 کے مطابق، وزارت قانون و انصاف، خصوصی کمیٹی کے ساتھ مل کر، جنسی مجرموں کے قومی رجسٹر کی تشکیل اور اس پر عمل درآمد کی نگرانی کی ذمہ دار ہے۔
یہاں یہ ذکر کرنا بہت ضروری ہے کہ رجسٹر صرف اس صورت میں قانونی سمجھا جا سکتا ہے جب یہ قابل اطلاق قانون اور قواعد پرعمل درآمد کر کے بنایا گیا ہو۔جیسا کہ نادرا کی طرف سے بنائے گئے جنسی مجرموں کے قومی رجسٹر کو ضروری قانونی تاءید حاصل نہیں ہے، جس سےاس کی افادیت اوراعتباریت کے بارے میں خدشات جنم لیتے ہیں ۔ قانون و انصاف کی وزارت اس بات پر زور دیتی ہے کہ کوئی بھی رجسٹر جس کا مقصد کمیونٹیز کی حفاظت اور جنسی جرائم کو روکنے کے ذریعہ کے طور پر کام کرنا ہو، مقررہ قوانین کے مطابق بنایا جا ناچاہئے۔
یہ یقینی بنانا انتہائی اہمیت کا حامل ہے کہ قومی جنسی مجرم رجسٹر کو مناسب قانونی نگرانی کے ساتھ تیار اور برقرار رکھا جائے۔ اس میں انسداد عصمت دری (تحقیقات اور مقدمے کی سماعت) ایکٹ 2021 میں بیان کردہ قانون سازی کے فریم ورک پر عمل کرنا اور وزارت قانون و انصاف کی طرف سے مقرر کردہ رہنما اصولوں پر عمل کرنا شامل ہے۔